رسائی کے لنکس

امریکہ کے حوثیوں پر حملے، اسرائیل نے فلسطینی ریاست کی تجویز مسترد کر دی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ کے محکمۂ دفاع نے کہا ہے کہ امریکی فوج نے بحیرۂ احمر میں یمن کے حوثی باغیوں کے زیرِ کنٹرول علاقوں سے زمینی اور سمندری راستوں پر حملوں کو ناکام بنانے کے لیے اپنے دفاع میں پانچ مقامات پر کامیاب نشانے داغے ہیں۔

امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے حوثیوں کے خلاف یہ تازہ ترین کارروائیاں صنعا کے وقت کے مطابق اتوار کی رات آٹھ بجے کی گئیں۔

ان کارروائیوں کا مقصد بحیرۂ احمر کی جہاز رانی کے راستوں پر ایران کے حمایت یافتہ باغیوں کے بار بار حملوں کو روکنا ہے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کے بیان کے مطابق حوثیوں کا بغیر پائلٹ کے زیرِ آب جہاز یا بحری ڈرون ان پانچ حملوں کے نشانے پر تھا۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان اکتوبر 2023 میں شروع ہونے والی جنگ کے دوران یہ پہلا موقع ہے جب حوثیوں نے بحری ڈرون استعمال کرنے کی کوشش کی ہے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کے بیان کے مطابق پانچ حملوں میں سے ایک کا ہدف بغیر پائلٹ کی سطح کا جہاز یا بنیادی طور پر تیرتا ہوا ڈرون شامل تھا۔ اس کے علاوہ دیگر تین حملوں میں اینٹی شپ کروز میزائل نشانے پر تھے۔

سینٹرل کمانڈ نے یمن کے حوثی باغیوں کے زیرِ کنٹرول علاقوں میں اینٹی شپ کروز میزائلوں، بغیر پائلٹ کے بحری ڈرون اور بغیر پائلٹ کے جہاز کو امریکی بحریہ کے جہازوں اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔

یمن میں الحدیدہ کی بندرگاہ سمیت بیشتر حصے پر قابض حوثیوں نے نومبر میں اپنے حملوں کا آغاز کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں کی حمایت میں اسرائیل سے منسلک جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں فلسطینیوں کو تباہ کن صورت حال کا سامنا ہے۔

حوثیوں کے بحیرۂ احمر میں حملوں نے شپنگ کمپنیوں کے لیے انشورنس بڑھا دی ہے۔ بہت سی کمپنیاں بحیرۂ احمر کے راستے کو ترک کرنے پر مجبور بھی ہوئی ہیں۔

بین الاقوامی جہاز رانی کے لیے بحیرۂ احمر ایک اہم راستہ ہے جہاں سے عام طور پر عالمی سمندری تجارت کا تقریباً 12 فی صد ہوتا ہے۔

فلسطینی ریاست کے قیام کی تجویز پھر مسترد

اسرائیل نے ایک بار پھر فلسطینی ریاست کو یک طرفہ طور پر تسلیم کرنے کے لیے اس کے اہم اتحادی امریکہ سمیت بین الاقوامی مطالبہ مسترد کر دیا ہے ۔

اسرائیل نے کہا ہے کہ ایسا کوئی بھی معاہدہ صرف مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے اتوار کو اپنی کابینہ کے سامنے فلسطینی ریاست کے بارے میں اس اعلانیہ فیصلہ پیش کیا۔

کابینہ نے اسے متفقہ طور پر رد کرنے کے فیصلے کو منظور کیا۔

سرکاری بیان میں کہا گیا کہ فلسطینیوں کے ساتھ مستقل معاہدے کے بین الاقوامی مطالبے کو واضح طور پر مسترد کیا جاتا ہے۔

امریکہ کا فلسطینی ریاست کے بارے میں مؤقف

غزہ میں اسرائیل اور حماس کی جنگ اب اپنے پانچویں مہینے میں ہے جب کہ امریکہ اور دیگر ممالک نے اس لڑائی کو ختم کرنے کے لیے ایک فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبات کی تجدید کی ہے۔

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے مشرقِ وسطیٰ میں ایک وسیع تر معاہدے پر زور دیا ہے جس میں سعودی عرب اور دیگر عرب ریاستیں اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کو معمول پر لانا بھی شامل ہو گا۔

شمالی غزہ کے لوگ ’جانوروں کا کھانا‘ کھانے پر مجبور
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:32 0:00

علاوہ ازیں امریکہ نے اب تک ایک نئی جنگ بندی کے معاہدے اور غزہ میں حماس کے زیرِ حراست تقریباً 100 یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کوشش بھی کی ہے جو اب تک کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔

دوسری جانب اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا ہے کہ امریکہ اس ہفتے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سامنے آنے والے الجزائر کے اس منصوبے کو ویٹو کر دے گا جس میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا جائے گا کیوں کہ واشنگٹن ڈی سی غزہ جنگ کا ایک دیر پا حل چاہتا ہے۔

اسرائیل کا مؤقف کیا ہے؟

اسرائیل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ سال سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد فلسطینی ریاست کا قیام دہشت گردی کو ایک بہت بڑا بے مثال انعام دینے کے مترادف ہو گا اور مستقبل میں کسی بھی امن معاہدے کو روک دے گا۔

اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے عزم ظاہر کیا کہ وہ حماس کے عسکریت پسندوں کے خلاف جنگ اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک کہ وہ مکمل فتح حاصل نہیں کر لیتے۔

غزہ میں مزید ہلاکتیں

ادھر غزہ میں لڑائی جاری ہے۔

طبی ماہرین اور عینی شاہدین نے بتایا کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں مزید 18 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

جنوبی غزہ میں مصر کی سرحد کے قریب رفح میں فضائی حملے میں ایک خاتون اور تین بچے ہلاک ہوئے اور دوسرے حملے میں خان یونس میں پانچ افراد ہلاک ہوئے۔

عالمی ادارۂ صحت نے کہا کہ خان یونس میں نصر اسپتال، جو کہ جنوبی غزہ میں طبی سہولیات فراہم کرنے والا مرکزی سینٹر ہے اب کام نہیں کر رہا۔

اسرائیلی فوج نے گزشتہ ہفتے اس اسپتال پر حملہ کیا تھا۔

اسرائیلی وزیرِ اعظم کا رفح میں تازہ ترین کارروائی کا دفاع
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:36 0:00

جنگ کا آغاز حماس کے حملے سے ہوا جس میں اسرائیل کے مطابق تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ عسکریت پسندوں نے تقریباً 240 افراد کو یرغمال بنا لیا تھا۔

دوسری طرف غزہ میں حماس کے زیرِ کنٹرول وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملوں میں اب تک لگ بھگ 29 ہزار فلسطینی مارے جا چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں جب کہ 69 ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں اداروں اے پی، اے ایف پی اور رائٹرز سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG