رسائی کے لنکس

انسان کے زمین کے مدار میں پہنچنے کی 50ویں سال گرہ


انسان کے زمین کے مدار میں پہنچنے کی 50ویں سال گرہ
انسان کے زمین کے مدار میں پہنچنے کی 50ویں سال گرہ

امریکی خلائی ادارہ 'ناسا' رواں ماہ امریکی خلابازوں کی جانب سے زمین کے مدار کو مسخر کیے جانے کی پچاسویں سال گرہ ایسے حالات میں منا رہا ہے جب اسے اقتصادی بحران کے باعث بجٹ میں کٹوتیوں کا سامنا ہے۔

آج سے پچاس برس قبل 20 فروری 1962ء میں خلا باز جان گلین نے زمین کے مدار میں پہنچنے والے پہلے امریکی کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

جان گلین کا یہ سفر 'ناسا' کے اس سنہری دور کا نقطہ آغاز ثابت ہوا تھا جس کے دوران میں 1969ء میں پہلے انسان نے چاند پر قدم رکھے تھے۔

زمین کے مدار کی جانب اپنے پہلے سفر کے 36 برس بعد 1998ء میں مسٹر گلین نے ایک بار پھر خلائی جہاز میں سوار ہوکر 77 برس کی عمر میں خلائی سفر کیا تھا اور یوں خلا میں جانے والے معمر ترین شخص کا اعزاز حاصل کرلیا تھا۔

امریکہ کے صدر براک اوباما کا کہنا ہے کہ امریکہ کے خلائی ادارے کے مستقبل کے منصوبوں میں انسانوں کو مریخ پر بھیجنا بھی شامل ہے۔

سائنس دان مختلف ذرائع سے مریخ کے متعلق پہلے ہی کافی معلومات حاصل کرچکے ہیں۔

'ناسا' کی جانب سے روانہ کی گئی 'مارس سائنس لیبارٹری' جسے 'کیوریوسٹی' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اگست میں مریخ پر اترنے کے لیے تیار ہے۔ جب کہ مریخ کے ماحول کے تجزیہ کے لیے تیار کیا گیا خلائی جہاز 'ماوین' آئندہ برس روانگی کے لیے تیار ہوگا۔

XS
SM
MD
LG