رسائی کے لنکس

امریکہ کے نئےتجارتی معاہدے، ڈیموکریٹس کی عدم دلچسپی


ایوانِ نمائندگان
ایوانِ نمائندگان

قانون سازوں کا کہنا ہے کہ اِن تجارتی معاہدوں کے تحت امریکہ میں ایسی ارزاں مصنوعات درآمد ہوں گی جنھیں اُن غیرملکی محنت کشوں نے بنایا ہے جنھیں مناسب اجرت ادا نہیں کی جاتی

امریکی صدر براک اوباما نے یورپ اور بحر الکاہل کے ساحلی ملکوں کے ساتھ تجارتی معاہدے کرنے پر زور دیا ہے، تاہم اس ضمن میں اُن کے سخت مخالفین خود ڈیموکریٹ پارٹی کے ارکان ہیں جو عام طور پر اُن کے اتحادی تصور کیے جاتے ہیں۔

سیاسی طور پر کشیدہ واشنگٹن میں، کانگریس کے ریپبلیکن قانون ساز اکثر و بیشتر صدر کی معاشی پالیسیوں کی مخالفت کرتے ہیں، جب کہ ڈیموکریٹ ان کے حامی ہوتے ہیں۔ تاہم، اس سال مسٹر اوباما جن تجارتی معاہدوں پر عمل درآمد کرانا چاہتے ہیں، اُس سلسلے میں حمایت کی صورت حال مختلف ہے۔

اِن سمجھوتوں کی تکمیل کے سلسلے میں جس تیزی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے، اُس پر، بدھ کے روز متعدد ڈیموکریٹ قانون سازوں نے مسٹر اوباما کی حمایت روک دی ہے، جب کہ اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں کہی گئی باتوں پر کانگریس کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

قانون سازوں کا کہنا ہے کہ اِن تجارتی معاہدوں کے تحت امریکہ میں ایسی ارزاں مصنوعات درآمد ہوں گی جنھیں اُن غیرملکی محنت کشوں نے بنایا ہے جنھیں مناسب اجرت ادا نہیں کی جاتی، جب کہ وہی مصنوعات امریکہ میں بھی بنتی ہیں، لیکن اُن کی قیمتیں مہنگی ہوتی ہیں۔

کنٹیکٹ سے تعلق رکھنے والی ایوان کی رُکن، روزا ڈلورو نے مسٹر اوباما کی طرف سے نئے معاہدوں کی درخواست کو ’گمراہ کُن‘ قرار دیا۔

روزا ڈلورو کے بقول،’ اُنھوں نے کہا کہ اِن کے ذریعے روزگار کے ذرائع امریکہ واپس آئیں گے، جس سے ہماری اجرت میں اضافہ ہوگا۔ تاہم، تجربہ بتاتا ہے کہ تجارتی معاہدوں کے نتائج اس کے بالکل برعکس ہوتے ہیں‘۔

منگل کی رات اپنے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں، مسٹر اوباما نے کہا کہ اگر امریکہ ایشیا کے ساتھ تجارتی معاہدے طے نہیں کرتا، تو چین بحر الکاہل کے خطے میں تجارتی ضوابط تحریر کرے گا۔

ریپبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے کلیدی قائدین نے، جِن کو اب کانگریس کے دونوں ایوانوں میں اکثریت حاصل ہے، کہا ہے کہ وہ تجارتی معاہدوں کو طے کرنے کے لیے سوچ سکتے ہیں، تاہم إِن پر حتمی اقدام میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG