رسائی کے لنکس

امریکہ کی آبادی 32 کروڑ ہوگئی، رپورٹ


فائل
فائل

'سینسس بیورو' کے مطابق پیدائش، اموات اور غیرملکیوں کی امریکہ ہجرت کے نتیجے میں یکم جنوری کے بعد سے ہر 16 سیکنڈ بعد امریکی آبادی میں ایک شخص کا اضافہ ہورہا ہوگا۔

امریکہ کے محکمۂ شماریات کا کہنا ہے کہ 2014ء کے دوران امریکہ کی آبادی میں ایک فی صد سے کچھ کم شرح سے اضافہ ہوا ہے جو نئے سال کے آغاز تک 32 کروڑ کی حد عبور کرجائے گی۔

پیر کو امریکی محکمۂ شماریات کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جنوری 2015ء میں امریکہ میں ہر آٹھ سیکنڈ میں ایک بچہ جنم لے گا جب کہ ہر 12 سیکنڈ میں ایک شخص کی موت واقع ہوگی۔

بیان کے مطابق آئندہ برس ہر 33 سیکنڈ بعد ایک غیر ملکی تارکِ وطن امریکی آبادی کا حصہ بنے گا۔

'سینسس بیورو' کے مطابق پیدائش، اموات اور غیرملکیوں کی امریکہ ہجرت کے نتیجے میں یکم جنوری کے بعد سے ہر 16 سیکنڈ بعد امریکی آبادی میں ایک شخص کا اضافہ ہورہا ہوگا۔

بیان کے مطابق یکم جنوری کو امریکہ کی آبادی 32 کروڑ 90 ہزار 857 ہوجائے گی جو امریکہ میں یکم اپریل 2010ء کو کی جانے والی اب تک کی آخری مردم شماری سے 67ء3 فی صد (لگ بھگ ایک کروڑ 35 لاکھ نفوس) زیادہ ہے۔

امریکہ دنیا کا تیسرا گنجان ترین ملک ہے اور دنیا کے صرف دو ممالک، چین اور بھارت، آبادی میں امریکہ سے بڑے ہیں۔ چین کی آبادی ایک ارب 36 کروڑ اور بھارت کی سوا ایک ارب کے لگ بھگ ہے۔

بیان میں امریکی محکمۂ شماریات نے پیش گوئی کی ہے کہ یکم جنوری 2015ء کو دنیا کی آبادی سات ارب 21 کروڑ ہوجائے گی جو یکم جنوری 2014ء کے مقابلے میں 08ء1 فی صد زیادہ ہے۔

بیان کے مطابق امکان ہے کہ جنوری میں دنیا میں ہر ایک سیکنڈ میں 3ء4 بچوں کی پیدائش ہوگی جب کہ 8ء1 افراد موت کا شکار ہوجائیں گے۔

XS
SM
MD
LG