رسائی کے لنکس

امریکی صدارتی انتخاب سے قبل ’پرائمری‘ کا طریقہٴ کار


پرچم
پرچم

’کاؤکس‘ میں وہ افراد جو کسی جماعت میں پسندیدہ خیال ہوتے ہیں، اُن کی ’ڈیلیگٹ‘ کے طور پر شناخت ہوتی ہے۔ تفصیلی غور و خوض اور مباحثے کے بعد غیر رسمی ووٹ کے ذریعے یہ طے ہوتا ہے کہ نیشنل پارٹی کنوینشن میں کون ’ڈیلیگٹ‘ کے فرائض انجام دے گا

امریکی صدارتی انتخابات کا طریقہٴ کار دو مرحلوں میں بٹا ہوا ہے۔

پہلے مرحلے میں ’پرائمری الیکشن‘ اور ’کاؤکسز‘ کی جانب سے نامزدگی کے لیے ووٹنگ ہوتی ہے، جو مختلف ریاستوں میں مختلف دِنوں پر منعقد ہوتے ہیں۔ اس کے بعد عام انتخابات ہوتے ہیں، جو ملک بھر میں ایک ہی روز ہوتا ہے۔

یہ پہلے مرحلے کا ایک جائزہ ہے، کہ اِس دِن کیا کچھ ہوتا ہے۔

صدارتی پرائمری الیکشن یا کاؤکسز ہر ایک امریکی ریاست اور علاقے میں ہوتے ہیں، جو امریکی صدارتی انخابات میں نامزدگی کے عمل کا ایک حصہ ہے۔

کچھ ریاستوں مین صرف پرائمری انتخابات ہوتے ہیں، کچھ میں صرف کاؤکسز ہوتے ہیں، جب کہ دیگر میں دونوں ہی ہوتے ہیں۔

’پرائمریز‘ اور ’کاؤکسز‘ جنوری سے جون کے مہینوں کے دوران ہوتے ہیں، جس کے بعد نومبر میں عام انتخابات منعقد ہوتے ہیں۔

پرائمری اور کاؤکسز میں کیا فرق ہے؟

پرائمری الیکشن ریاست یا مقامی حکومتوں کی جانب سے کرائے جاتے ہیں، جب کہ کاؤکسز نجی معاملہ ہے، جنھیں سیاسی جماعتیں اپنے طور پر براہِ راست منعقد کرتی ہیں۔
مقامی حکومتوں کے فنڈ کی مدد سے اُسی طرح پرائمری انتخابات کرائے جاتے ہیں جیسے موسمِ خزاں میں ’عام انتخابات‘ ہوتے ہیں۔ ووٹروں کے لیے پولنگ کا مقام، رائے دہی کا استعمال اور تعطیل یکساں طریقے کے ہوتے ہیں۔

’کاؤکس‘ میں وہ افراد جو کسی جماعت میں پسندیدہ خیال ہوتے ہیں، اُن کی ’ڈیلیگٹ‘ کے طور پر شناخت ہوتی ہے۔ تفصیلی غور و خوض اور مباحثے کے بعد غیر رسمی ووٹ کے ذریعے یہ طے ہوتا ہے کہ نیشنل پارٹی کنوینشن میں کون ’ڈیلیگٹ‘ کے فرائض انجام دے گا۔

پرائمری انتخابات اور کاؤکسز کی اقسام

پرائمری الیکشنز کی چار عام قسمیں ہیں۔ یہ قسمیں ہیں: کھلے عام، بند کمرے میں، نیم کھلے اور نصف کھلے الیکشن۔ ہر ریاست کو یہ طے کرنا ہوتا ہے کہ وہ کس طریقہٴ کار کو اپنائے گی۔

’اوپن پرائمریز اینڈ کاؤکسز‘ میں تمام اہل ووٹر بغیر پارٹی تعلق کے، کسی بھی جماعت کے مقابلے میں ووٹ دے سکتے ہیں۔

کچھ ریاستیں جو اس قسم کو اختیار کرتی ہیں وہ ایک واحد بیلٹ چھاپ سکتی ہیں اور ووٹر خود اس بات کا فیصلہ کرتا ہے کہ کون سی سیاسی پارٹی کے امیدوار کو ووٹ دے، جس عہدے کے لیے وہ اپنی مرضی کے امیدوار کے حق میں ووٹ دیتا ہے۔

’کلوزڈ پرائمریز اینڈ کاؤکسز‘ کے لیے ضروری ہے کہ ووٹر کسی جماعت کے ساتھ اپنا ووٹ رجسٹر کرائے، تاکہ وہ اُس پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ ڈال سکیں۔

’سیمی اوپن پرائمریز اینڈ کاؤکسز‘ کوئی بھی رجسٹرڈ ووٹر کسی بھی پارٹی مقابلے میں ووٹ کا اہل ہوتا ہے۔ تاہم، جب وہ انتخابی عہدے داروں کو اپنی شناخت کرائیں تو اُن پر لازم ہے کہ وہ اُس پارٹی کا خاص بیلٹ پیپر طلب کریں۔

’سیمی کلوزڈ پرائمریز اینڈ کاؤکسز‘ اُسی طرح کے ضابطوں پر عمل پیرا ہوں گے جو ’کلوزڈ‘ طریقہ ٴ کار کا جُزو ہیں۔ تاہم، ایسے ووٹر جو کسی سیاسی پارٹی کے ساتھ منسلک نہیں، اُنھیں اِس بات کی بھی اجازت ہوتی ہے کہ وہ کسی کو بھی ووٹ دے سکتے ہیں۔

ووٹنگ کب منعقد ہوتی ہے؟

ایسے میں جب ہر سال پرائمری انتخابات اور کاؤکسز کی تاریخیں مختلف ہوتی ہیں، رسمیہ طور پر، سب سے پہلے، چار طرح کی ووٹنگ ہوتی ہے: آئیووا ریپبلیکن اور ڈیموکریٹک کاؤکسز، جن کے بعد، نیو ہیمپشائر ڈیموکریٹک اور ریپبلیکن پرائمری الیکشن ہوتے ہیں۔

اِس سال، آئیووا کاؤکسز پیر، یکم فروری کو منعقد ہوں گے؛ جس کے بعد نو فروری کو نیو ہیمپشائر پرائمری ہوگی۔

XS
SM
MD
LG