رسائی کے لنکس

امریکی اخبارات سے: شمالی کوریا کا ناکام راکیٹ تجربہ


سابقہ روایات کے برعکس شمالی کوریا نے فوراً ہی تسلیم کیا ہے کہ سیارچہ مدار میں پہنچنے میں ناکام ہو گیا۔ اس سے پہلے بھی سیارچے مدار میں بھیجنے کی کئی کوششیں ناکام ہوئی تھیں

شمالی کوریا نے جس طمطراق سے ایک مصنوعی سیارچہ ملک کے بانی کم ال سنگ کی پیدائش کی صد سالہ تقریبات کے سلسلے میں مدار میں چھوڑنے کا اعلان کیا تھا وُہ بری طرح ناکام ہوا ہے اور اس کو لے جانے والا راکیٹ فضا میں بُلند ہونے کے 90 سیکنڈ بعد پاش پاش ہو کر بُحیرہٴ زرد میں گر گیا۔ سابقہ روایات کے برعکس شمالی کوریا نے فوراً ہی تسلیم کیا ، کہ سیارچہ مدار میں پہنچنے میں ناکام ہو گیا۔ اس سے پہلے بھی سیارچے مدار میں بھیجنے کی کئی کوششیں ناکام ہوئی تھیں۔

اخبار ’ لاس انجلس ٹائمز‘ کہتا ہے کہ اس بھاری ناکامی سے شمالی کوریا کی شہرت کو بٹّہ لگے گا اور اس کے نئے لیڈر کم جانگ ان کی ساکھ کے لئے یہ نقصان دہ ہوگا جو ابھی صرف بیس کے پیٹے میں ہے اور جس نے اپنے باپ کے مرنے پر اقتدار سنبھالا تھااور یہ تقریب کم خاندان کی تیسری پود کے را ج کو تقویت پہنچانے کے لئے منعقد کی گئی تھی۔ سفارتی نقطہٴ نگاہ سے اس ناکامی کی وجہ سے کم جانگ ان ، کی حکو مت پر بین الاقوامی دباؤ میں کمی آ جائے گی۔

اگرچہ شمالی کوریا کا دعویٰ تھا کہ اس کا مقصد کلیتہٍ پُر امن مقاصد کے لئے تھا۔ حقیقت یہ ہے کہ سیارچہ مدار میں بھیجنے میں جو ٹیکنالوجی استعمال ہوتی ہے وُہی ٹیکنالوجی دور مار کرنے والے مزائیل کے لئے بھی استعمال ہوتی ہے۔ امریکی انتظامیہ کے ایک عہدہ دار کے بقول شمالی کوریا کے لئے یہ اس کے جنگی سامان خریدنے والوں کو متاثّر کرنے کا موقعہ بھی تھا ۔ لیکن اس ناکامی کی وجہ سے اب اُن خریداروں کو اُس سے مزید ہتھیار خریدنے میں توقُّف ہوگا۔

اخبار کہتا ہے کہ اب اس تباہ شدہ راکیٹ کا ملبہ حاصل کرنے کے لئے ایک اور دوڑ کا آغاز ہوگا تاکہ اس چیز کا تجزیہ کیا جائے کہ اس مزائل کو تیار کرنے میں شمالی کوریانے کہاں کہاں سے اس کے اجزائےترکیبی حاصل کئے تھے۔ باور کیا جاتا ہے کہ شمالی کوریا کا اس شعبے میں پاکستان اور ایران کے ساتھ قریبی اشتراک رہا ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ کچھ پرزے چین سے بھی خریدے گئے ہوں۔

اسی موضوع پر اخبار ’ نیو یارک نیوز ڈے‘ ایک ادارئے میں کہتا ہے کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ پیانگ یانگ کا اس سال کا راکیٹ کا یہ تجربہ سنہ1998کے کامیاب راکیٹ کے مقابلے میں ناکام ثابت ہوا ۔ اس اعتبار سے یہ کم جانگ ان کے لئے بھاری ناکامی ہے۔ اس لئے اخبار کا خیال ہے کہ اس خفت کو مٹانے کے لئے ہو سکتا ہے کہ شمالی کوریا عنقریب ایک جوہری تجربہ کرے ، جیسے اس نے سنہ2006 اورسنہ2009 کو راکیٹوں کے تجربوں کے بعد کیا تھا۔ جنوبی کوریا کے عہدہ داروں نے سیٹیلائٹ سے لی گئی ایسی تصویروں کا انکشاف کیا ہے جن میں شمالی کوریا کے اُسی مقام پر زمین کھدی ہوئی نظر آتی ہے ، جہاں اس سے پہلے جوہری تجربے کئے گئے تھے ۔

’ یو ایس اے ٹوڈے ‘ کہتا ہے کہ امریکہ پانچ سال سے خُشک سالی کی لپیٹ میں ہے پچھلے سال کی خشک سالی کی وجہ سے ریاست ٹیکسس میں اور دوسرے جنوبی علاقوں میں کم از کم دس ارب ڈالر کا زرعی نُقصان برداشت کرناپڑا تھا ۔ صرف دو ریاستیں، اوہیو اور الاسکا خشک سالی سے بچی ہیں اور یہ خشک سالی ا نیو انگلینڈ کے علاقے میں بھی پھیل رہی ہے جہاں خشک سالی شاذ ہی دیکھنے میں آئی ہے ۔ لیکن اب ا س کے بیشر حصّے میں چشموں کی سطح ریکارڈ حد تک گر گئی ہے۔ اسی طرح ملک کے بیشتر مشرقی علاقے میں بھی خُشک سالی ہے۔ حالیہ ہقتوں میں نیو انگلینڈ سے لے کر فلوریڈا تک ساحلی علاقوں میں جھاڑیوں میں آگ لگنے کی وارداتیں عام ہو گئی ہیں۔ اسی طرح ملک کے جنوب مشرق اور جنوب مغرب میں موسم سرما خشک سالی کا شکار رہا۔ اور تو اور کیلی فورنیا میں، جس کا زیادہ تر دارو مدار پانی پر ہے ، ریاست کے آبی وسائل کے محکمے نے انکشاف کیا ہے کہ اس کے برفانی پہاڑوں میں پانی کی مقدار معمول سے 45 فی صد کم ہو گئی ہے۔

’نیو یارک نیوز ڈے‘ کی اطلاع ہے کہ ایک ہندو تنظیم نے یوگا واپس لینے کی ایک مہم شروع کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ یوگا کو جس طرح امریکہ میں استعمال میں کیا جاتا ہے، وُہ اس کی اہم جُزیات سے محروم ہو گیا ہے۔چنانچہ ہندو امیریکن فونڈیشن نامی اس تنظیم نے ایک مہم کا آغاز کیا ہے جس کامقصد لوگوں کو ہندو بنانا یا انہیں یوگا سے منع کرنا نہیں ہے بلکہ اُنہیں یہ یاد دلانا ہے کہ یوگا کی بُنیاد ہندو فلسفے پر ہے ۔ اس تنظیم کے سینئر ڈئرکٹر شیتل شا کہنا ہے کہ اس ملک میں یوگا کے رسالوں میں ہندو اور ہندو مت کا شاذ ہی ذکر کیا جاتا ہے۔

آڈیو رپورٹ سنیئے:

XS
SM
MD
LG