رسائی کے لنکس

خواتین کےحقوق: شاہ عبد اللہ تعریف کےحقدارہیں، نیو یارک ٹائمز


شوریٰ اسمبلی: کونسل کے ارکان شاہ عبد اللہ سے ملاقات کر رہے ہیں
شوریٰ اسمبلی: کونسل کے ارکان شاہ عبد اللہ سے ملاقات کر رہے ہیں

’اگرچہ، سعودی عرب نے جدیددنیا میں شامل ہونے کے لیے پہلا قدم بڑھا دیا ہے، مگر ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے‘

اخبار ’نیو یارک ٹائمز‘ نے اپنے ایک اداریے میں سعودی عرب میں شاہ عبد اللہ کی جانب سے خواتین کو حقِ رائے دہی اور انتخابات میں حصہ لینے کے احکامات پر اپنا نقطہٴ نظر بیان کیا ہے۔

اخبار لکھتا ہے کہ شاہ عبد اللہ اِس اہم پیش رفت کے لیے تعریف کے حقدار ہیں، اور اگرچہ، سعودی عرب نے جدید دنیا میں شامل ہونے کے لیے پہلا قدم بڑھا دیا ہے، مگر ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔

اخبار کا کہنا ہے کہ اُس ملک میں ابھی بھی خواتین کو بنیادی حقوق فراہم نہیں ہیں جِن کی فہرست طویل اور شرمناک ہے۔

اخبار کا کہنا ہے کہ شاہ عبد اللہ مشرقِ وسطیٰ کے دیگر ممالک میں جمہوری تحریکوں کو سعودی عرب تک پہنچنے سے روکنے کے لیے گاہے بہ گاہے پُر امن تبدیلیاں لانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں اور خود کو اصلاح پسند خیال کرتے ہیں۔

اخبار آخر میں لکھتا ہے کہ ایسا ثابت کرنے کے لیے شاہ عبد اللہ کو انتہائی قدامت پسند شاہی خاندان کے ارکان اور وہابی علماٴ کی پشت پناہی کرنا بند کرنی ہوگی جو سعودی خواتین کو باندھ کر رکھنا چاہتے ہیں ۔ اور اِس کے ساتھ ساتھ، قوانین میں بھی تبدیلیاں لانا ہوں گی، تاکہ خواتین کو بنیادی حقوق اور حفاظت فراہم کی جاسکے۔

اخبار ’یو ایس اے ٹوڈے‘ نے فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے اقوامِ متحدہ میں ایک آزاد فلسطینی ریاست کی حیثیت کےحصول کے لیے داخل کی گئی درخواست پر ایک اداریہ تحریر کیا ہے۔

اخبار لکھتا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ امن عمل کی تاریخ میں ایسے فیصلے کوئی نئی بات نہیں ہیں، مگر مسٹر عباس کی فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے کوششیں فلسطین کے مستقبل کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

اخبار کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو اِس وقت ایک مخلص ثالث کی ضرورت ہے۔ تاہم، موجودہ سیاسی تناظر میں ایسا ہوتا ممکن نظر نہیں آ رہا۔

آخر میں، اخبار کا کہنا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ اقوام متحدہ فلسطینیوں کو ایک ریاست فراہم نہیں کرسکتا اور نہ ہی سکیورٹی کونسل ایسا کرنے کی کوشش کرےگی۔ وہ مسٹر عباس کی جمع کی گئی درخواست کو کورٹ کے ذریعے مسترد کردے گی یا دوسری صورت میں، امریکہ اُس کو ویٹو کر دے گا۔

اخبار ’واشنگٹن پوسٹ‘ نے اپنے ادارتی صفحے پر The Genius of Vladinir Putinکے عنوان سے ایک مضمون تحریر کیا ہے جس میں روسی صدر ولادی میر پیوتن کی حالیہ سیاسی ہنگامہ آرائیوں پر بحث کی گئی ہے۔

مضمون نگار Ralph Petersکا کہنا ہے کہ آج دنیا کی اسٹیج پر ایک ایسا منجھا ہوا اداکار موجود ہے جس کا دنیا میں کسی سے کوئی سروکار نہیں۔

ولادی میرپیوتن، جوبہت جلد روس کے ایک بار پھرصدر منتخب ہونے والے ہیں، خود کو روسیوں کا پسندیدہ اور مضبوط لیڈر خیال کرتے ہیں اور اِسی لیے وہ پورے اعتماد کے ساتھ پھر صدارت کے عہدے پر فائز ہونا چاہتے ہیں۔

اخبار’ واشنگٹن پوسٹ‘ نے مسٹر پیوتن کی کامیابیوں کو گنواتے ہوئے لکھا ہے کہ اُنھوں نے بین الاقوامی سطح پر کئی جراٴت مندانہ اقدامات کیے ہیں۔ تاہم، اقتصادی طور پر روس کو کئی مشکل چیلنجوں کا سامنا ہے اور مسٹر پیوتن کے لیے بھی یہ سخت آزمائش ثابت ہوں گے۔

آڈیو رپورٹ سنیئے:

XS
SM
MD
LG