رسائی کے لنکس

امریکہ پاکستان کو فائزر ویکسین کی مزید 40 لاکھ خوراکیں فراہم کرے گا


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

ایسے میں جب پاکستان میں ڈیلٹا وائرس کے باعث کووڈ نائنٹین کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے، وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکہ جمعرات سے فائزر کی چالیس لاکھ خوراکیں پاکستان کو فراہم کرنا شروع کر رہا ہے۔

وائٹ ہاوس کے ایک ترجمان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کی یہ خوراکیں ان بانوے لاکھ موڈرنا اور فائزر کی خوراکوں کے علاوہ ہوں گی جو امریکہ نے جون سے پاکستان کو دی ہیں۔

پاکستان کو بھیجی جانے والی ویکسین کی خوراکوں کی تعداد 4,149,990 ہو گی اور یہ کوویکس نامی عالمی پروگرام کے ذریعے پاکستان روانہ کی جا رہی ہیں۔

یاد رہے کہ کوویکس کا پروگرام ویکسین الائنس، عالمی ادرہ صحت اور وبا سے نمنٹنے کی تیاری کرنے والے ادارے، سی ای پی آئی کی تنظیموں کے باہمی تعاون سے چلایا جارہا ہے۔

پاکستان میں امریکہ کے سفارت خانے نے کہا ہے کہ امریکہ اب تک پاکستان کو اسلام آباد کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے کووڈ نائنٹین سے نمٹنے کے سلسلے میں 50 ملین ڈالرز کی امداد فراہم کر چکا ہے۔

وائٹ ہاوس کے ترجمان نے وائس آف امریکہ کی رپورٹر پیٹسی وڈا کسوارا کو بتایا کہ صدر جو بائیڈن کے کہنے کے مطابق امریکہ عالمی سطح پر ویکسین کی فراہمی کے لیے اسی تیز ی سے کام کر رہا ہے، جس طرح امریکہ کے اندر یہ کام انجام دیا جارہا ہے۔

ترجمان نے بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کے حوالے سے ایک ای میل میں کہا ہے کہ "ہماری کوشش ہے کہ جتنی جلدی ہو دنیا بھر میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو محفوظ اور موثر ویکسین پہنچائی جائے۔"

کرونا کی نئی اقسام پاکستان کے لیے کتنا بڑا چیلنج؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:39 0:00

ادھر پاکستان کی حکومت نے کہا ہے کہ اب تک ویکسین کی56.7 ملین خوراکیں لوگوں کو لگائی جا چکی ہیں۔

ساتھ ہی پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں کئی ملین لوگ ویکسین کی خوراکیں لگوانے پر مائل نہیں ہیں، جبکہ ملک میں ویکسین کی وافر مقدار موجود ہے اور لوگ عالمی وبا سے متاثر بھی ہو رہے ہیں۔

عالمی وبا کے پھوٹنے کے بعد پاکستان نے اس سے نمٹنے کے لیے کئی بار لاک ڈاون کا نفاذ کیا ہے۔

پاکستان کی قومی ویکسین مہم نے چین کی بنائی گئی ویکسین پر انحصار کیا ہے، لیکن امریکہ کی طرف سے ویکسین کے عطیات نے مغرب میں تیار کردہ ویکسین کی ملک میں کمی کو پورا کیا ہے۔

اس ہفتے بدھ ہی کے روز روس کی بنائی گئی سپتنک وی نامی ویکسین کی دس لاکھ خوراکیں بھی پاکستان پہنچی ہیں۔

روس کی ویکسین کے بارے میں پائی جانے والی تشویش کے باوجود پاکستانی وزیر اعظم کے مشیر ڈاکٹر فیصل سلطان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ان کا ملک اس ویکسین کے نتائج سے مطمئن ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان کا نجی سیکٹر حکومتی منظوری سے روس کی ویکسین کو درآمد کرتا اور بیچتا ہے۔

پاکستان کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں اب تک کووڈ نائنٹین کے 1,163,688 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے 93,901 مصدقہ کیسز ہیں۔

اب تک ملک میں کووڈ نائنٹین کے پھیلاؤ سے 26 ہزار اموات ہو چکی ہیں اور اب پاکستان وائرس کی ڈیلٹا قسم کی وجہ سے بڑھتے ہوئے کیسز سے نبرد آزما ہے۔

انسان دوستی کے تحت امداد دینے والی تنظیمیں امیر ملکوں سے پر زور مطالبہ کر رہی ہیں کہ وہ ویکسین کے عطیات میں اضافہ کریں۔

اس سلسلے میں ون کیمپین نامی تنظیم کے شان سمنز نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ عالمی وبا پر جلد قابو پانے کا طریقہ یہ ہے کہ امیر ممالک اندرونی اور بیرونی سطح پر زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ویکسین کی فراہمی یقینی بنائیں۔

انھوں نے کہا کہ "ہم اس بات سے آگاہ ہیں کہ امریکہ اور دوسرے امیر ملکوں کے پاس ویکسن تقسیم کرنے کی صلاحیت موجود ہے اور وہ عطیہ کرکے ویکسین کی زیادہ سے زیادہ فراہمی کو ممکن بنا سکتے ہیں''۔

XS
SM
MD
LG