رسائی کے لنکس

امریکہ: ایک دن میں ریکارڈ 55 ہزار سے زیادہ کیسز، ٹیکساس میں ماسک پہننا لازم قرار


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ میں مسلسل دوسرے روز کرونا وائرس کے ریکارڈ کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد متعدد ریاستوں کے گورنرز نے معمولاتِ زندگی بحال کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی شروع کر دی ہے۔

امریکہ میں جمعرات کو 55 ہزار 274 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ عالمی وبا کے آغاز سے اب تک امریکہ یا دنیا کے کسی بھی ملک میں ایک روز کے دوران رپورٹ ہونے والے کیسز کی یہ سب سے زیادہ تعداد ہے۔

امریکہ میں اس وبا کا شکار ہونے والے تقریباً ایک لاکھ 29 ہزار شہری ہلاک ہو چکے ہیں اور 27 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔

عالمی سطح پر ایک روز کے دوران اب تک برازیل میں 19 جون کو 54 ہزار 771 ریکارڈ کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ تاہم اب جمعرات کو امریکہ میں یومیہ کیسز کا ریکارڈ بنا ہے۔

امریکہ کی 50 میں سے 37 ریاستوں میں کرونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ریاست فلوریڈا، کیلی فورنیا، ٹیکساس اور ایریزونا وائرس کا نیا مرکز بن رہی ہیں۔

امریکہ میں وبائی امراض کے ماہر اور کرونا وائرس ٹاسک فورس کے رکن ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے خبردار کیا ہے کہ ہم وبائی حالت میں ہیں جس کے نتائج مزید بھیانک ہو سکتے ہیں۔

جمعرات کو امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن نیٹ ورک سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے گزشتہ 102 برسوں میں ایسی صورتِ حال کا سامنا نہیں کیا جیسا کہ اب کرنا پڑ رہا ہے۔ موجودہ حالات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے تمام شہریوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔

ٹیکساس میں ماسک پہننا لازم

جمعرات کو فلوریڈا میں 10 ہزار سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جو اب تک ریاست میں رپورٹ ہونے والے یومیہ کیسز کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ریاست کیلی فورنیا میں مثبت کیسز کی شرح میں 37 فی صد اور اسپتال میں داخل ہونے والے مریضوں کی تعداد میں 56 فی صد اضافہ ہوا ہے۔

نئے پازیٹو کیسز میں اچانک اضافے کے بعد کیلی فورنیا نے ریستورانوں اور کلبوں پر دوبارہ پابندی لگا دی ہے۔​

ریاست ٹیکساس میں بھی جمعرات کو لگ بھگ آٹھ ہزار افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ گورنر گریگ ایبٹ نے شہریوں کو ماسک پہننے کی سختی سے تاکید کی ہے۔

انہوں نے جمعرات کو جاری کردہ اپنے ایک حکم نامے میں کہا ہے کہ جن کاؤنٹیز میں 20 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں وہاں ہر شخص پر ماسک پہننا لازم ہے۔

امریکہ میں کرونا وائرس کی نئی لہر کو دیکھتے ہوئے متعدد ریاستوں کے گورنرز نے ایک ماہ کے سخت لاک ڈاؤن کے بعد نئے کیسز میں اضافے کے بعد ریاستوں کو کھولنے کے فیصلے پر نظر ثانی پر غور شروع کر دیا ہے۔

ڈاکٹر فاؤچی کی پابندیاں لگانے کی درخواست

امریکہ میں اموات اور کیسز کی شرح میں گزشتہ ماہ کمی کے بعد بعض ریاستوں نے ریستورانوں، کیفیز اور شراب خانوں کو کھولنے کی اجازت دے دی تھی۔ تاہم نئے کیسز میں اچانک اضافے کے بعد دوبارہ پابندیوں پر غور شروع کر دیا گیا ہے۔

ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے بھی ریاستوں کے گورنروں کو کہا ہے کہ کرونا کیسز تشویش ناک تک بڑھنے پر وہ ایک مرتبہ پھر پابندیاں لگائیں اور ریستورانوں اور بارز کو بند رکھیں۔

نئے کیسز میں تیزی سے اضافے کے بعد چار جولائی کو ہونے والی یومِ آزادی کے جشن کی تقریبات منسوخ کر دی گئی ہیں اور سمندروں پر عوام کے جانے پر پابندی کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔

کیلی فورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے کرونا وائرس پر روزانہ کی بریفنگ کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب تک ہم اس بحران سے باہر نہیں نکلے اور بحران کی پہلی لہر میں ہی جکڑے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کرونا وبا پر قابو پانے کے لیے انفرادی طور پر ہر شخص کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔

نیوجرسی کے گورنر فل مارفی نے سماجی دوری اور ماسک پہننے کی ہدایات پر عمل درآمد نہ کرنے والے شہریوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا یہ رویہ ناقابلِ قبول ہے۔

XS
SM
MD
LG