رسائی کے لنکس

جنوبی بحیرہ چین کا مسئلہ طاقت سے حل نہیں ہوگا: جان کیری


امریکی وزیرخارجہ جان کیری
امریکی وزیرخارجہ جان کیری

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا کہ امریکہ اور چین کے تعمیری تعلقات اس علاقے میں استحکام کا سبب بنیں گے۔

امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ جنوبی بحیرہ چین سے متعلق ملکیتی دعوؤں کا حل بین الاقوامی قوانین کی پابندی میں ہے نہ کہ حریف دعوے داروں کا ایک دوسرے کو دھمکانے میں۔

کیری نے ایشیا کے ایک ہفتہ کے دورے کے بعد ہوائی میں بات کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی بحیرہ چین میں معدنی وسائل اور ماہی گیری کے حقوق کا تنازع بنیادی طور پر قانون اور خودمختاری کے معاملات اور آزادانہ آمدورفت سے متعلق ہے۔

کیری نے کہا کہ " آپ کو معلوم ہو گا کہ یہ تنازع صرف جزیروں، چٹانوں اور اس سے ہونے والے معاشی فوائد سے ہی نہیں جڑا ہوا اور کیا اس کے لیے طاقت کا استعمال صحیح ہے یا کہ بین الاقوامی قوانین یا اصول کو مانا جائے گا"۔

جنوبی بحیرہ چین دنیا کا ایک مصروف ترین بحری راستہ ہے جہاں چین کے ساحلی محافظوں کی ویت نام اور فلپائن کی بحیری کشتیوں سے جھڑپ ہو چکی ہے۔

اسی بحیرہ میں انڈونیشیا، برونائی،ملائشیا اور تائیوان بھی اپنی اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا کہ امریکہ اور چین کے تعمیری تعلقات اس علاقے میں استحکام کا سبب بنیں گے۔

کیری نے کہا کہ "صدر اوباما یہ واضح کر چکے ہیں کہ امریکہ ایک پرامن، خوشحال اور مستحکم چین کو سراہتا ہے لیکن ایک ایسا چین جو ایشیا اور دنیا میں ایک ذمہ دار کردار ادا کرے اور جو سکیورٹی اور معاشی معاملات کے بارے میں قوانین اور اصولوں کی مدد کرے۔"

کیری نے مزید کہا کہ اوباما انتظامیہ ایشیا میں سرمایہ کاری اور تجارت کے معیار کو بہتر کرنے کے لیے کام کر رہی ہے کیونکہ بین الااقومی مفادات کا حصول صرف فوجیوں اور سفارت کاروں سے آگے نہیں بڑھایا جا سکتا بلکہ شہری اور کاروباری افراد بھی اس میں موثر ہو سکتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG