رسائی کے لنکس

شٹ ڈاؤن کا تیسرا دن، جلد خاتمے کے بظاہر آثار نہیں


ریپبلکنز بجٹ کو اس پروگرام کی تاخیر یا مالی وسائل کی عدم دستیابی سے مشروط کرنا چاہتے ہیں۔

امریکہ میں حکومت کا جزوی شٹ ڈاؤن جمعرات کو تیسرے روز میں داخل ہو گیا، جب کہ اس کے فوری خاتمے کے بظاہر کوئی آثار نہیں۔

کانگریس کے رہنماؤں نے صدر براک اوباما سے بدھ کو دیر گئے تقریباً ایک گھنٹہ طویل بند کمرہ ملاقات کی تھی جس کے بعد بھی بجٹ کی منظوری سے متعلق کوئی پیش رفت نا ہو سکی۔

ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر جان بوئینر کے مطابق مسٹر اوباما نے اُنھیں بتایا کہ وہ شٹ ڈاؤن کے خاتمے سے متعلق کسی سمجھوتے پر بات نہیں کریں گے۔

بوئینر نے کہا کہ اُنھوں نے صدر کو بتایا کہ وہ صحت عامہ سے متعلق پروگرام افور ڈیبل کیئر ایکٹ کی ’’شفافیت‘‘ پر تبادلہ خیال کرنا چاہتے ہیں۔

ریپبلکنز بجٹ کو اس پروگرام کی تاخیر یا مالی وسائل کی عدم دستیابی سے مشروط کرنا چاہتے ہیں۔

سینیٹ میں ڈیموکریٹک رہنما ہیری ریڈ کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹ ریپبلکنز کے ساتھ خوشی سے ان معاملات پر بات چیت کرنے کو تیار ہیں کہ وہ کیا چاہتے ہیں بشرطیکہ بجٹ منظور کر کے شٹ ڈاؤں کا خاتمہ کیا جائے۔

وائٹ ہاؤس نے بدھ کو ہونے والی ملاقات کو فائدہ مند قرار دیا اور کہا کہ صدر نے اس ملاقات کے انعقاد پر مسرت کا اظہار کیا۔

تاہم ملاقات سے قبل مسٹر اوباما نے نشریاتی ادارے سی این بی سی کو بتایا کہ وہ مشکل صورت حال میں ریپبلکنز کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ اُنھوں نے شٹ ڈاؤن کو قطعاً غیر ضروری قرار دیا۔

ریپبلکنز کے منظور کردہ بلز کو ڈیموکریٹس کی جانب سے مسترد کیے جانے کے بعد منگل سے شٹ ڈاؤن نافذ العمل ہو گیا تھا۔
XS
SM
MD
LG