رسائی کے لنکس

پاکستان کو مختلف شدت پسند گروپوں کا سامنا ہے: رپورٹ


رپورٹ کے مطابق پاکستان نے ملک میں دہشت گرد کارروائیاں کرنے والی کالعدم تنظیم تحریک طالبان کے خلاف تو بھرپور کارروائیاں کی ہیں لیکن بعض دیگر گروپوں بشمول لشکر طیبہ کے خلاف کوئی اقدام نہیں کیا۔

امریکہ کے محکمہ خارجہ نے اپنی سالانہ رپورٹ میں پاکستان کو انسداد دہشت گردی میں اہم اتحادی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملک متعدد شدت پسند گروپوں سے مقابلہ کر رہا جو حکومت یا حریف مذہبی فرقوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں گو کہ دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کو قابل قدر قرار دیا گیا لیکن ساتھ ہی ساتھ مزید اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور بھی دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان نے ملک میں دہشت گرد کارروائیاں کرنے والی کالعدم تنظیم تحریک طالبان کے خلاف تو بھرپور کارروائیاں کی ہیں لیکن بعض دیگر گروپوں بشمول لشکر طیبہ کے خلاف کوئی اقدام نہیں کیا۔

مزید برآں افغان طالبان اور دہشت گرد گروپ حقانی نیٹ ورک پاکستان میں محفوظ پناہ گاہیں تلاش کر رہے ہیں۔ پاکستانی فوج کی دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں سے ان گروپوں کی سرگرمیاں تو متاثر ہوئی ہیں لیکن پاکستانی فورسز نے انھیں براہ راست نشانہ نہیں بنایا۔

پاکستانی فوج نے گزشتہ سال جون میں شدت پسندوں کے مضبوط گڑھ تصور کیے جانے والے علاقے شمالی وزیرستان میں ضرب عضب کے نام سے بھرپور آپریشن شروع کیا تھا اور حکام یہ کہتے آئے ہیں کہ یہ کارروائیاں بغیر کسی تفریق کے تمام دہشت گردوں کے خلاف کی جارہی ہیں۔

پاکستانی حکام کے بقول اب تک کی کارروائیوں میں 2700 سے زائد ملکی و غیر ملکی عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا جب کہ ان کے درجنوں ٹھکانوں کے علاوہ ان کے کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے۔

شدت پسندوں کے خلاف ان کارروائیوں کی امریکہ سمیت بین الاقوامی برادری نے تعریف تو کی ہے لیکن محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ گزشتہ سال انسداد دہشت گردی میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعاون کا رجحان ملا جلا رہا۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کی طرف سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تربیت فراہم کرنے والے امریکی ماہرین کو ویزے دینے سے انکار کیا جاتا رہا ہے۔

حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے سینیٹر اقبال ظفر جھگڑا نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کی وجہ سے بہت نقصان اٹھایا ہے لیکن انسداد دہشت گردی کے لیے کیے گئے اقدامات سے پاکستان خطے کے امن کے لیے بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

امریکہ محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں پاکستان میں مختلف مذہبی فرقوں اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والوں پر ہونے والے ہلاکت خیز حملوں کے علاوہ خاص طور پر اقتصادی مرکز کراچی میں امن و امان کی صورتحال کا بھی تذکرہ کیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ دنیا میں جنوبی ایشیا کا خطہ اب بھی دہشت گردی کے خلاف نبرد آزما ہے۔

جمعہ کو جاری کی گئی اس رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال دنیا بھر میں مجموعی طور پر 13463 دہشت گرد حملوں میں 32700 افراد ہلاکتیں ہوئیں۔ ان میں سے 60 فیصد حملے صرف پانچ ملکوں یعنی عراق، شام، نائیجیریا، پاکستان اور افغانستان میں ہوئے۔

XS
SM
MD
LG