رسائی کے لنکس

امریکہ میں خطرے سے آگاہی کا نیا نظام اپریل میں نافذ ہوگا


امریکہ میں خطرے سے آگاہی کا نیا نظام اپریل میں نافذ ہوگا
امریکہ میں خطرے سے آگاہی کا نیا نظام اپریل میں نافذ ہوگا

امریکی نیوز ایجنسیوں کا کہناہے کہ اوباما انتظامیہ 2011ء کے حملوں کے بعدسے جاری دہشت گردی کے خطرے سے متعلق اس نظام کو ختم کرنے کی تیاری کررہی ہے جس کی بنیاد رنگ کے ذریعے خطرے کی نشان دہی پر ہے۔

توقع ہے کہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کی وزیر جینٹ نیپولیتانوجمعرات کے روز سیکیورٹی سے متعلق خطرے کے موجودہ نظام کو اپریل میں ختم کرنے کا اعلان کریں گی اور اس کی جگہ لایا جانے والا نظام جغرافیائی علاقوں میں مخصوص خطرات پر مرکوز ہوگا۔

موجودہ سیکیورٹی نظام اس وقت کے صدر جارج ڈبلیوبش نے واشنگٹن اور نیویارک پر مہلک دہشت گرد حملوں کے بعد 2002ء میں قائم کیا تھا۔ اس نظام میں دہشت گردی کے خطرے کی نشان دہی کے پانچ درجے ہیں جن میں سبز رنگ سب سے کم خطرے کو اور پھر نیلا، زرد، اورنج اور سرخ رنگ بتدریج زیادہ خطرے کو ظاہر کرتے ہیں۔

رنگ کے ذریعے خطرے کی نشان دہی کا نظام اپنے آغاز ہی سے نکتہ چینی کا نشانہ بنتا رہاہے اور بہت سے لوگوں کا کہناہے کہ اس کا استعمال الجھنیں پیدا کرتا ہے۔ کئی دوسرے ناقدین یہ کہتے ہیں کہ بش انتظامیہ نے سیاسی اعتبار سے حساس اوقات میں رنگوں کے اس نظام کو اپنےسیاسی مفاد کے لیے استعمال کیا۔

امریکی ایوان نمائندگان کی ہم لینڈ سیکیورٹی کمشن میں شامل دیموکرٹیک رکن اسمبلی بینی تھامپسن کا کہناہے کہ موجودہ نظام نے امریکیوں کو خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار کرنے کی بجائے اس سے خوف زدہ کیا ہے۔

کمیٹی کے ری پبلیکن رکن چیئرمین پیٹر کنگ کا کہناہے کہ بش دور میں یہ نظام بہت فائدہ مند رہاہے ، لیکن اب اسے زیادہ واضح اہداف کے ایک نئے نظام میں تبدیل کرنے کا وقت آگیا ہے۔

XS
SM
MD
LG