رسائی کے لنکس

روزگار سے متعلق رپورٹ: امریکی معیشت میں سست روی کے آثارنمایاں


روزگار سے متعلق رپورٹ: امریکی معیشت میں سست روی کے آثارنمایاں
روزگار سے متعلق رپورٹ: امریکی معیشت میں سست روی کے آثارنمایاں

مئی کے مہینے میں صرف چون ہزار آسامیاں پیداہوئیں، جو آٹھ ماہ کے دوران سب سے کم ترین اضافہ ہے۔ ملک میں بے روز گاری کی شرح مئی میں بڑھ کر نو اعشاریہ ایک فی صد تک پہنچ گئی جس سے ان خدشات میں اضافہ ہورہا ہے کہ امریکی بحالی کا عمل تھم گیا ہے

مئی کے مہنیے میں ڈیڑھ لاکھ کے قریب روزگار میں کمی واقع ہوئی، جیسا کہ وال ا سٹریٹ کو توقع تھی، جس کے باعث جمعے کے روز اسٹاک مارکیٹ میں مندی دیکھی گئی ۔

سرمایہ کار وں میں یہ تشویش بڑھ رہی ہے کہ موجودہ روزگار کی کمزور شرح عارضی ہے یایہ شدید اقتصادی مسائل کی نشاندہی ہے۔جبکہ ’ویلز فارگو‘ کے ماہر ِاقتصادیات مارک وِٹنر اِس بارے میں زیادہ پر اُمید ہیں۔

وِٹنر کے بقول، رپورٹ سے اِس بات کی عکاسی ہوتی ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں جتنا اضافہ ہوسکتا تھا وہ ہوچکااور جاپان میں بھی رسد میں خلل اب اِس سے زیادہ نہیں ہوسکتا ۔ ’لہذا ، میں نہیں سمجھتا کہ یہ صورتحال اب گرمیوں تک ایسی ہی چلے گی تاہم اب ایک یا دو مہینے اور تنگی کے گزریں گے‘۔

وائٹ ہاوس نے روزگار کی اِس کم تعداد کو عارضی رکاوٹ قرار دیا ہے۔

اوہائیومیں کرائیسلرز پلانٹ کے ایک دورے میں صدر براک اوبامہ نے کہا ہےکہ ملک کی معیشت عشرے کی خراب ترین کساد بازاری سے نکل رہی ہے۔ انہوں نے موٹرسازی کی صنعت کو مدد فراہم کرنے پر اپنی انتظامیہ کے فیصلے کا ذکر کیا،جِس سے دس لاکھ سے زیادہ روزگا ر بچانے میں مدد ملی۔

صدر اوباما کے الفاظ میں: ’سب سے اہم بات یہ ہے کہ تینوں موٹر ساز کمپنیوں میں اب شفٹوں میں کام کیا جارہاہے۔ اور ۱۹۹۰ کے بعد سے سب سے بہتر رفتارپر روزگار فراہم کیے جارہے ہیں۔‘

صدر کے ناقدین نے اِس جاب رپورٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حکومت غلط ڈگر پر ہے۔

رپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ہاوٴس کے اسپیکر، جون بینر کے الفاظ میں: ’آپ ملک بھر کے روزگار فراہم کرنے والے اداروں سے بات کریں تو وہ آپ کو بتائیں گے کہ ٹیکسوں کی زیادتی ، اور اخراجات میں زیادتی سے،جیسا کہ واشنگٹن میں ہو رہا ہے، غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہو رہی ہے اور انہیں آگے بڑھنے سے روک رہی ہے۔

گزشتہ ماہ بڑے پیمانے پر روزگار فراہم کرنے میں سست روی رہی۔صنعت کاروں نے پانچ ہزار آسامیاں ختم کیں،ریٹیلرز نے آٹھ ہزار اور دیگر تاجروں نے چھ ہزار کے قریب روزگار ختم کیے۔لیبر سیکریٹری ہلڈا سولیس نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بے روزگا ر ورکروں کو چائیے کہ وہ مزید ٹریننگ حاصل کریں تاکہ انہیں زیادہ سے زیادہ ٕمواقع حاصل ہوں ۔

سیکریٹری لیبر، ہِلڈا سولس کے بقول، ’ہمیں یہ پتہ چلا ہے کہ آجرکہہ رہے ہیں کہ انہیں زیادہ تربیت یافتہ افراد کی ضرورت ہے، جو یہ جانتے ہوں کہ کسٹمر سروسز میں کس طرح ڈیل کیا جاتا ہے اور مارکیٹننگ کس طرح کی جاتی ہے۔انہیں انگریزی زبان پر عبور ہو اور دیگر ہنربھی آتے ہوں ‘۔

وائٹ ہاوس کا کہنا ہے کہ امریکی معیشت نے گزشتہ پندرہ ماہ میں دو ملین سے زیادہ آسامیاں پیدا کی ہیں ۔ لیکن روزگا ر کی حالیہ تعداد سے یہ پتہ چلا ہے کہ تقریبا چودہ ملین امریکی ابھی بھی روزگار کی تلاش میں ہیں ۔

XS
SM
MD
LG