رسائی کے لنکس

یوکرین پر جوہری حملے کے روس کو خطرناک نتائج بھگتنے ہوں گے، بلنکن


 امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس میں انہوں میں کہا کہ امریکہ نے روس کو واضح کر دیا ہے کہ وہ یوکرین تنازع میں جوہری ہتھیاروں کے بارے میں غیر زمہ دارانہ گفتگو بند کرے۔ فوٹو اے پی 23 ستمبر 2022
امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس میں انہوں میں کہا کہ امریکہ نے روس کو واضح کر دیا ہے کہ وہ یوکرین تنازع میں جوہری ہتھیاروں کے بارے میں غیر زمہ دارانہ گفتگو بند کرے۔ فوٹو اے پی 23 ستمبر 2022

امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے کہا ہے کہ امریکہ نے عوامی اور نجی طور پر روس پرواضح کر دیا ہے کہ وہ یوکرین تنازع میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں غیر ذمہ دارانہ گفتگو بند کر دے ۔ انہوں نے یہ بات روسی صدر ولادی کے اس بیان کے بعد کی کہ وہ روس کے دفاع کے لیے کوئی بھی طریقہ استعمال کرسکتے ہیں۔

اتوار کی رات سی بی ایس نیوز کےپروگرام" 60 منٹس " میں نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں بلنکن ے کہا ،" یہ بہت اہم ہے کہ ماسکو ہماری بات سنے اور ہماری جانب سے یہ جان لے کہ(جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے) نتائج خوفناک ہوں گے اور ہم نے یہ بہت واضح کر دیا ہے" ۔

بلنکن نے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے اثرات بلا شبہ اس ملک پر ہی نہیں ہوں گےجو انہیں استعمال کرے گا بلکہ بہت سے دوسروں پر بھی خوفناک اثرات مرتب ہوں گے "۔

امریکہ کا یہ رد عمل اس کے بعد سامنے آیا ہے جب گزشتہ ہفتے پوٹن نے یوکرین پر سات ماہ سے جاری اپنے حملے میں روس کی مدد کے لیے تین لاکھ ریزرو فوجی طلب کر کے کسی جوہری حملے کے ا مکان کا اشارہ دیا ۔

فوجیوں میں اضافہ میدان جنگ میں روس کی پسپائیوں کے بعد ہوا، جب کہ کیف کی فورسز نے شمال مشرقی یوکرین میں اس علاقے کے بڑَے حصوں پردوبارہ قبضہ کر لیا جنہیں جنگ کے ابتدائی ہفتوں میں روس نے چھین لیا تھا ۔

برطانیہ کی وزارت دفاع نے پیر کے رو ز کہا کہ طلب کیے گئے اولین دستوں نے فوجی اڈوں پر پہنچنا شروع کر دیا ہے ، لیکن روس کو ان فوجیوں کو تربیت دینے میں انتظامی اور نقل و حمل کے مسائل کا سامنا ہے ۔

وزارت نے کہا،" طلب کیے گئے بہت سے فوجیوں کے پاس کچھ برسوں سے کوئی فوجی تجربہ نہیں ہے ، فوجی انسٹرکٹرز کا فقدان اور وہ عجلت جس سے روس نے متحرک کرنا شروع کیا ہے ، یہ ظاہر کرتی ہے کہ طلب کیے گئے بہت سے فوجیوں کو اگلےمحازوں پر کم سے کم متعلقہ تیاری کے ساتھ متعین کیا جائےگا ۔

پوٹن کی جانب سے ریزروفوجیوں کی طلبی کے خلاف روس میں بڑَ ے پیمانے پر مظاہرے شروع ہو گئے ہیں، جب کہ پولیس ماسکو اور دوسرے مقامات پر سڑکوں پر ہونے والے احتجاج میں شامل ہونے والے سینکڑوں مظاہرین کو گرفتار کر رہی ہے۔

مقامی حکومت نے کہا کہ روس کے خطے سائیبیریا میں ایک 25 سالہ شخص نے ایک اندراجی مرکز میں ایک فوجی کمانڈنٹ کو گولی مار دی ۔

پوٹن کی جنگ کے بہت سے مخالفین یا وہ جو میدان جنگ میں مارے جانے سے خوفزدہ ہیں دوسرے ملکوں کی فلائٹس پر روس سے اچانک فرار ہو چکے ہیں ، جب کہ بہت سے فن لینڈ جارجیا ، اور دوسرے ملکوں کےساتھ واقع روسی سرحدوں کو جانے والےزمینی راستوں پر کاروں کی لمبی قطاروں میں شامل ہو گئے ہیں۔

روس یوکرین کے چار علاقوں میں پانچ روزہ متنازع ریفرنڈم کرا نے کے مرحلے میں ہے ، جہاں اس کا خیال ہے کہ مقامی رہائشی روس کےساتھ الحاق کی حمایت کریں گے، جس سے ماسکو کو نئے دعوے شدہ علاقے کے دفاع کا بہانہ مل جائے گا۔ کچھ واقعات میں روسی فوجیوں نے گھر گھر جا کر یوکرینیوں کو بندوق کی نوک پر ووٹ ڈالنے کا حکم دیا ہے ۔

لیکن یوکرین، امریکہ اور دوسرے مغربی اتحادی اس ریفرنڈم کو جعلی ووٹ قرار دے رہے ہیں جس کے قانونی اعتبار سے کوئی نتائج نہیں ہوں گے ۔ یوکرینی علاقے کے روس کے ساتھ کسی بھی الحاق کو عالمی طور پر تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

بلنکن نے سی بی ایس کو بتایا کہ یہ نام نہاد انتخابات ، جعلی ہیں۔

اس بارے میں خدشات بڑھ رہے ہیں کہ ماسکو ریفرنڈم کے خاتمے کے بعد، وسیع پیمانے پر انخلا میں کمی کے لیے ، لڑنے کی عمر کے حامل مردوں کے لیے سرحدیں بندکر دے ۔

سی بی ایس' نیوز کے پروگرام 'فیس دی نیشن' میں اتوار کو نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں، یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ ریفرنڈم میں ووٹنگ سے انکار کرنے والے یوکرینیوں کو روسی افواج کی طرف سے نمایاں انتقامی کارروائیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

زیلنسکی نے کہا کہ "وہ ان کی بجلی بند کر سکتے ہیں اور انہیں ایک عام انسانی زندگی گزارنے کا موقع نہیں دیں گے، وہ لوگوں کو مجبور کرتے ہیں، انہیں جیلوں میں ڈال دیتے ہیں، وہ انہیں ان جعلی ریفرنڈم میں آنے پر مجبور کرتے ہیں اور انہوں نے تین لاکھ ریزرو فوجیوں کو متحرک کرنے کا بھی اعلان کیا ہے، وہ لوگوں کو ، عارضی طور پر مقبوضہ علاقوں کے لوگوں کو لڑنے پر مجبور کر رہے ہیں ۔" انہوں نے کہا "اس ریفرنڈم کے لیے معاشرے میں کوئی حمایت نہیں ہے۔"

یوکرینی رہنما نے کہا کہ یہ ریفرنڈم پوٹن کی طرف سے "ایک انتہائی خطرناک اشارہ" ہے کہ وہ جنگ کو ختم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔

زیلنسکی نے کہا کہ "پوٹن جانتے ہیں کہ وہ میدانِ جنگ میں ہار رہے ہیں، یوکرین نے ابتدائی طور پر چھینے گئے علاقوں پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے، وہ اپنے معاشرے کو یہ وضاحت نہیں دے سکتے کہ ایسا کیوں ہوا اور وہ ان سوالات کے جوابات تلاش کر رہے ہیں۔"

اب جب مغرب اور یوکرین کا کہنا ہے کہ ووٹنگ تقریباً یقینی طور پر روس کے الحاق کے حق میں پہلے سے طے شدہ ہے، زیلنسکی نے کہا کہ ماسکو پھر یہ کہے گا کہ"اب یہ مغرب ہے جو روس پر حملہ کرتا ہے، مغرب ہمارے علاقوں پر حملہ کر رہا ہے اور ان علاقے کے لوگوں کو زنردستی روس میں شامل ہونے پر مجبور کر رہا ہے۔

اس رپورٹ سے کچھ مواد ، اے پی، اے ایف پی اور رائٹرز سے لیا گیا ہے ۔

XS
SM
MD
LG