رسائی کے لنکس

بجٹ کی منظوری میں تاخیر نقصان دہ ہے: صدر اوباما


بجٹ کی منظوری میں تاخیر نقصان دہ ہے: صدر اوباما
بجٹ کی منظوری میں تاخیر نقصان دہ ہے: صدر اوباما

امریکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ اس وقت جس منصوبے پر گفت وشنید جاری ہے وہ ہے اس سال ستمبر میں مالی سال کے اختتام تک 33 ارب ڈالر کی کٹوتیاں ۔

امریکی صدر براک اوباما نے قانون سازوں پر زور دیاہے کہ وہ قومی بجٹ کی منظوری کے لیے جلد کسی سمجھوتے پر پہنچنے کی کوشش کریں کیونکہ وقت تیزی سے گذررہاہے۔

وہائٹ ہاؤس کا کہناہے کہ صدر نے ہفتے کے روز ری پبلیکن اسپیکر جان بونیر اور سینیٹ میں اکثریتی ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر ہیری ریڈ دونوں سے یہ اپیل کی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ مسٹر اوباما نے امریکی پارلیمنٹ کے راہنماؤں سے کہا کہ اخراجات میں کٹوتیاں کامعاملہ واضح ہے لیکن ان کی مسلسل مخالفت سے معاشی ترقی اور نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کی کوششیں متاثر ہوں گے۔

وہائٹ ہاؤس کا کہناہے کہ مسٹر اوباما نے بجٹ پر گفت وشنید کے عمل کو اپنے نظریاتی ایجنڈے کی تشہیر کے لیے استعمال کرنے کی کوششوں کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس کا حکومتی اخراجات گھٹانے یا خسارے میں کمی کی کوششوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

کانگریس اخراجات پر کٹوتیوں کے سلسلے میں کسی سمجھوتے پر پہنچنے کے گفت وشنید کررہی ہے تاکہ بجٹ کی منظوری کی راہ ہموار سکے۔ سمجھوتہ نہ ہونے کی صورت میں حکومت کو اگلے ہفتے اپنے کئی اہم شعبے بند کرنے پر مجبور ہونا پڑے گا۔

مسٹر اوباما نے جمعے کے روز کہاتھا کہ کسی سمجھوتے پر پہنچا جاسکتا ہے تاہم اس کی تفصیلات اور دونوں فریقوں کے درمیان اختلاف رائے دورکرنا ابھی باقی ہے۔

امریکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ اس وقت جس منصوبے پر گفت وشنید جاری ہے وہ ہے اس سال ستمبر میں مالی سال کے اختتام تک 33 ارب ڈالر کی کٹوتیاں ۔

صدراوباما نے قانون سازوں پر زور دیا کہ وہ کسی سمجھوتے پر پہنچنے کی کوشش کریں کیونکہ حکومتی اداروں کی بندش سے معیشت کو نقصان پہنچے گا اور یہ انتہائی غیر ذمہ داری کے مترادف ہوگا۔

اسپیکر بونیر مسٹر اوباما سے اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا دفتر بجٹ منظور کرانے کے لیے زیادہ سے زیادہ کٹوتیوں پر اتفاق رائے حاصل کرنے کی کوشش کررہاہے۔

XS
SM
MD
LG