رسائی کے لنکس

ویٹیکن اور فلسطین کے درمیان پہلے معاہدے پر عمل درآمد شروع


فائل فوٹو
فائل فوٹو

تکنیکی طور اس معاہدے کا دائرہ کار فلسطین کے زیر کنٹرول مقدس علاقوں میں چرچ کے آپریشنز تک محیط ہو گا جس پر جون 2015ء میں دستخط ہوئے تھے۔

ویٹیکن کا کہنا ہے کہ اس کے فلسطینی ریاست کے ساتھ طے پانے والے پہلے معاہدے پر عمل درآمد شروع ہو گیا ہے۔ یہ پیش رفت رومن کیتھولک چرچ کی طرف سے دو سال قبل فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلے کے بعد سامنے آئی ہے جب اسرائیل نے اس پر تنقید کی تھی۔

تکنیکی طور پر اس معاہدے کا دائرہ کار فلسطین کے زیر کنٹرول مقدس علاقوں میں چرچ کے آپریشنز تک محیط ہو گا جس پر جون 2015ء میں دستخط ہوئے تھے۔ یہ (معاہدہ) کئی دہائیوں سے جاری اسرائیل اور فلسطین تنازع کو مذاکرات کے ذریعے دو ریاستی حل کے لیے حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔

ہفتے کو جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہولی سی اور جسے وہ فلسطین کی ریاست کے طور پر تسلیم کرتی ہے، نے ایک دوسرے کو آگاہ کیا ہے کہ اس معاہدے کے متعلق تمام ضوابط کار کو مکمل کر لیا گیا ہے اور اب یہ موثر ہے۔

اقوام متحدہ کی 2012ء کے اس قرارداد کی حمایت میں جس میں اسے ایک مبصر اور غیر رکن کے طور پر تسلیم کیا گیا تھا کی حمایت کرتے ہوئے 130 سے زائد ممالک نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کیا ہے۔

اسرائیل اور امریکہ اس طرح (فلسطین کو) بطور ریاست تسلیم کرنے کی مخالفت کرتے ہیں جبکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ پیش از وقت ہے اور اس کے نتائج برعکس ہو سکتے ہیں۔

دونوں حکومتوں کا اصرار ہے کہ اس مہلک تنازع کو ختم کرنے کا ایک ہی حل ہے اور وہ ہیں مذاکرات جن پر کئی سالوں سے کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔

XS
SM
MD
LG