وین ہینڈرسن کا نام گٹار کا شوق رکھنے والے لوگوں کے لیے جانا پہچانا ہے۔ وہ گزشتہ 50 سال سے گٹار بنارہے ہیں اور ان کے تیار کردہ گٹار، بہترین ہینڈ میڈ گٹاروں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ان کی مقبولیت کا اندازہ آپ صرف اس ایک مثال سے کرسکتے ہیں کہ معروف امریکی گٹارسٹ، ایرک کلیپٹن کو ہینڈرسن کے بنائے ہوئے گٹار کے لیے 10 سال تک انتظار کرنا پڑا۔
وین ہینڈرسن لکڑی کے ہر اس ٹکڑے سے پیدا ہونے والی موسیقی کی لہروں کا مہارت سے اندازہ کر لیتے ہیں جسے وہ گٹار بنانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان ہاتھ سے بنے بہترین گٹار ان کی پہچان بن گئے ہیں
وہ کہتے ہیں کہ میں گٹار بناتا ہوں۔ لوگ پوچھتے ہیں کہ آپ ایسا کیسے کرتے ہیں تو میں کہتا ہوں کہ میں اس تیز دھار چاقو سے لکڑی کے ہر اس حصے کو کاٹ دیتا ہوں جو گٹار نہیں ہے۔
لیکن یہ اتنا آسان کام نہیں ہے، ہینڈرسن کے ایک گٹار کے لیے لوگوں کو 5سے 10 سال تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔ وین ہینڈرسن کہتے ہیں کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کام میں بہت وقت لگتا ہے۔ آپ کو ہر کام بڑے سکون سے کرنا پڑتا ہے تاکہ اس میں کوئی کمی نہ رہ جائے۔
ہینڈرسن اس وقت 63 سال کے ہیں ۔ وہ کہتے ہیں انہوں نے بچپن میں ہی گٹار بنانے شروع کردیے تھے۔ اس کی وجہ وہ یہ بتاتے ہیں کہ ان کا
خاندان موسیقی کے پیشے سے منسلک تھا۔ وہ بھی اس شعبے میں آنا چاہتے تھے لیکن ان کےپاس ایک اچھا گٹار خریدنے کے پیسے نہیں تھے۔ چنانچہ انہوں نے اپنے لیے خوو گٹار بنانے کا فیصلہ کیا۔اور پھر یہ سلسلہ چل نکلا۔
اپنے لیے بنائے ہوئے کارڈ بورڈ کے پہلے گٹار سے لے کر اب تک ، گزشتہ پچاس سال سے ہینڈرسن اپنے دوستوں ، رشتہ داروں اور گاہکوں کے لیے گٹار بنا رہے ہیں۔ شمالی امریکہ کی صنوبر کی لکڑی اور ناپید ہوتی ہوئی برازیل کی روز وڈ یا خوشبودار لکڑی سے گٹار بناتے ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ صرف اچھی لکڑی ہی سب کچھ نہیں ہے بلکہ لکڑی کے ہر حصے کو خوب اچھی طرح ٹھونک بجا کردیکھنا پڑتا ہے کہ کونسا حصہ گٹار میں کس جگہ زیادہ مناسب رہے گا۔ وہ یہ کام اپنے کانوں سے لیتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ جب آپ دل لگاکرکام کرتے ہیں تو گویا لکڑی آپ سے باتیں کرنے لگتی ہے اور آپ کو یہ بتادیتی ہے کہ اس کی جگہ کونسی ہے۔
ہینڈرسن اب تک 500 سے زیادہ گٹار بنا چکے ہیں۔ ورجینیا کی گریزن کاؤنٹی میں اپنے گھر سے منسلک ورکشاپ میں اکثر وہ اکیلے ہی کام کرتے ہیں۔ اورکبھی کبھار ان کے کچھ دوست ان کا ہاتھ بٹانے آجاتے ہیں۔
ہینڈرسن کہتے ہیں کہ موسیقی سے میرا رشتہ ہمیشہ سے ہے۔ شاید ہی کوئی دن ایسا ہوتا ہو جب میں کچھ نہ بجاؤں یا نہ سنوں۔وہ گٹار بنانے کے علاوہ ایک اچھے فنکار بھی ہیں اور امریکی کلچرل ایکسچینج پروگرام کے تحت دنیا کے کئی ممالک میں اپنے فن کا مظاہرہ کر چکے ہیں۔
گٹار بنانے اور بجانے کے علاوہ ہینڈرسن اپنے علاقے کی ایک ہر دل عزیز شخصیت بھی ہیں جو کھلے دل سے اپنے فن بانٹتے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر انھیں دوسرا جنم ملے تو پھربھی وہ یہی کرنا چاہیں گے جو اب کر رہے ہیں۔