رسائی کے لنکس

جنوبی وزیرستان میں سال کا پہلا ڈرون حملہ، چھ ہلاک


جنوبی وزیرستان میں سال کا پہلا ڈرون حملہ، چھ ہلاک
جنوبی وزیرستان میں سال کا پہلا ڈرون حملہ، چھ ہلاک

مقامی حکام اور قبائلی ذرائع نے بتایاہے کہ منگل کو مشتبہ امریکی ڈرون سے داغے گئے دو میزائل جنوبی وزیرستان کے انتظامی مرکز وانا سے چند کلومیٹر دور ایک گھر پر لگے جو پنجابی طالبان کا ایک مرکز تھا۔ اس حملے میں مرنے والوں میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والا کم ازکم ایک غیر ملکی باشندہ بھی شامل ہے تاہم اُس کی شہریت کے بارے میں فوری طورپر کوئی مصدقہ اطلاعات سامنے نہیں آئی ہیں۔

قبائلی ذرائع کے مطابق منگل کی صبح سے جنوبی وزیرستان کے اس علاقے پر جاسوس طیارے پروازیں کر رہے تھے۔ میزائل حملے سے عسکریت پسندوں کا مشتبہ ٹھکانا بالکل تباہ ہو گیا اور طالبان جنگجوؤں نے فوری طو ر پر وہاں پہنچ کر مسخ شدہ لاشوں اور کم ازکم دو زخمی افراد کو نامعلوم مقام کی طرف منتقل کردیا۔

خیال رہے کہ پاکستانی فوج نے گذشتہ سال اکتوبر میں جنوبی وزیرستان میں تحریک طالبان پاکستان کے جنگجوؤں کے ٹھکانوں کے خلاف ایک بھرپور آپریشن شروع کیا تھا جس میں حکام کے مطابق سینکڑوں عسکریت پسندوں کو ہلاک اور اُن کے تربیتی مراکز کو تباہ کیا جا چکا ہے۔

اس علاقے میں لڑائی شروع ہونے کے بعد لاکھوں افراد یہاں سے نقل مکانی کر چکے ہیں اور باور کیا جاتا ہے کہ اس وقت جنوبی وزیرستان میں جو لوگ موجود ہیں اُن کی اکثریت کا تعلق طالبان سے ہے اور یہ اُن علاقوں میں قیام پذیر ہیں جن کی سرحدیں افغانستان کے پکتیا اور پکتیکا صوبوں سے ملتی ہیں۔ پاکستانی فوج نے جنوبی وزیرستان کے اکثر علاقوں سے طالبان کا صفایا کرنے کے بعد وہاں چیک پوسٹیں قائم کر رکھی ہیں اور حالیہ دنوں میں حکام بے دخل خاندانوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ گھروں کو واپس جا ئیں ۔

امریکہ نے حالیہ مہینوں میں جاسوس طیاروں سے وزیرستان کے علاقوں میں میزائل حملے تیز کررکھے ہیں تاہم اب تک زیادہ تران کا ہدف شمالی وزیرستان میں مشبتہ جنگجوؤں کے ٹھکانے بنے ہیں۔ بدھ کو جنوبی وزیرستان میں کیا گیا ڈرون طیارے کا میزائل حملہ علاقے میں پاکستانی فوج کے آپریشن کے بعد پہلا حملہ ہے۔

گذشتہ ماہ شمالی وزیرستان میں ایک ایسے ہی میزائل میں القاعدہ تنظیم کا اہم کمانڈر شیخ سعد المصری ہلاک ہو گیا تھا جس کا دوسر ا نام مصطفی ابو الیزید تھا۔ وہ تنظیم کے سربراہ اسامہ بن لادن اور نائب لیڈر ایمن الزواہری کے بعد تیسرا اہم لیڈر تھا۔ اطلاعات کے مطابق مشتبہ امریکی ڈرون طیارے سے اب تک خصوصاََ شمالی اور جنوبی وزیرستان کے علاقوں میں لگ بھگ ایک سو میزائل حملے کیے جاچکے ہیں جن میں ایک ہزار کے قریب افراد ہلاک ہو ئے ہیں۔


XS
SM
MD
LG