پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب بغیر پائلٹ کے مشتبہ امریکی جاسوس طیارے کے میزائل حملے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے ہیں ۔ مقامی حکام اور قبائلیوں کے مطابق میزائل کا ہدف علاقے میں موجود شدت پسندوں کا مبینہ تربیتی مرکز تھا۔
واضح رہے کہ رواں مہینے کے دوران بغیر پائلٹ کے مبینہ امریکی جاسوس طیاروں سے شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے مشتبہ ٹھکانوں پر تقریباً 12 میزائل حملے کیے گئے جن میں اطلاعات کے مطابق 70 کے لگ بھگ افراد مارے گئے جن میں عسکریت پسند مارے بھی شامل ہیں۔ ان حملوں میں گذشتہ مہینے 30 دسمبر کو افغانستان کے صوبہ خوست میں امریکہ کے فوجی اڈے پر بم حملے میں سی آئی اے کے سات امریکی اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد تیزی آئی ہے۔
2009 ء میں مبینہ امریکی ڈرون طیاروں سے ایک اندازے کے مطابق پاکستان کے قبائلی علاقوں میں کم ازکم 50میزائل حملے کیے گئے جن میں اطلاعات کے مطابق غیر ملکی جنگجوؤں سمیت تقریباً400 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان امریکہ کا قریبی اتحادی ہے تاہم ڈرون طیاروں سے کیے گئے میزائل حملوں کے بارے میں پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ یہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اُس کی کوششوں کے لیے سود مند ثابت نہیں ہو رہے ہیں ۔