رسائی کے لنکس

وائٹ ہاؤس کامصر میں تبدیلی پر زور


وائٹ ہاؤس کامصر میں تبدیلی پر زور
وائٹ ہاؤس کامصر میں تبدیلی پر زور

وائٹ ہاؤس ترجمان رابرٹ گِبز نے پیر کے روز کہا کہ امریکہ مصر میں پُر امن تبدیلی کا حامی ہے

جہاں عالمی راہنما مصر کے ہنگاموں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، وائٹ ہاؤس نے ایسی تبدیلی پر زور دیا ہے جو ملک کے لیے بہتری لائے، تاہم کُھل کر یہ نہیں کہا کہ صدر کو دستبردار ہونا چاہیئے۔

وائٹ ہاؤس ترجمان رابرٹ گِبز نے پیر کے روز کہا کہ امریکہ مصر میں پُر امن تبدیلی کا حامی ہے۔ تاہم اُنھوں نے یہ کہنے سے انکار کیا کہ اِس کے لیے صدر حسنی مبارک کا ہٹایا جانا ضروری ہوگا۔

گِبز نے کہا کہ امریکہ اِس بات کا خواہاں ہے کہ مصر کے تمام گروپ آپس میں ‘بامعنی مذاکرات’ کریں، اوراِس حوالے سےملک میں آزدانہ اور منصفانہ انتخابات کے لیے اوباما انتظامیہ کے مطالبے کا اعادہ کیا۔ اُنھوں نے مزید کہا کہ مصر میں تبدیلی کب اور کیسے وقوع پذیر ہو یہ بات امریکہ طے نہیں کرے گا یا پھر ایسا کوئی حکم صادر کرے گا۔

اس سے قبل پیر کو یورپی یونین کے چوٹی کے سفارتکار نے مصری صدر حسنی مبارک پر زور دیا کہ وہ حکومت مخالف شکایات کا ازالہ کریں اور مخالفین کے ساتھ بات چیت کریں۔

کیتھرین ایشٹن نے پیر کے روز برسلز میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے قبل کہا کہ مسٹر مبارک کو مصری عوام کی جائز شکایات کو دور کرنا پڑے گا۔ اُنھوں نے سول سوسائٹی کے سارے طبقوں کے ساتھ فوری مکالمہ جاری کرنے کے پُرامن طریقہٴ کار اپنانے پر زور دیا۔

ایشٹن کی خاتون ترجمان، مایا کوجانک نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ پیر کو ہونے والے اجلاس میں مصر کی صورتِ حال پر گفتگو ایک اولین ترجیح کا معاملہ ہوگا۔

دریں اثنا، مشرق وسطیٰ کے بارے میں خصوصی ایلچی ٹونی بلیئر نےیروشلم میں کہا ہےکہ لوگوں کو استحکام کی فضا میں ہونے والے باضابطہ انتخابات میں اپنی رائے کا استعمال کرنا ہوگا۔

قریبی ملک قبرص کے وزیر خارجہ مارکوس کپریانو نے اِس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ مصری صدر اصلاحات کی راہ پر عمل پیرا ہوں گے۔

XS
SM
MD
LG