رسائی کے لنکس

سابق ملازم کا ٹوئٹر انتظامیہ پر صارفین کو 'گمراہ' کرنے کا الزام


ٹوئٹر کے سابق سیکیورٹی چیف مج زٹکو کیپیٹل ہل واشنگٹن ڈی سی میں سینیٹ کی عدلیہ کمیٹی کے سامنے سماعت کے لئے حلف اٹھا رہے ہیں: فائل فوٹو
ٹوئٹر کے سابق سیکیورٹی چیف مج زٹکو کیپیٹل ہل واشنگٹن ڈی سی میں سینیٹ کی عدلیہ کمیٹی کے سامنے سماعت کے لئے حلف اٹھا رہے ہیں: فائل فوٹو

سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹوئٹر' کے سابق سیکیورٹی چیف نے امریکی قانون سازوں کو بتایا ہے کہ ٹوئٹر انتظامیہ پلیٹ فارم کی سیکیورٹی کے حوالے سے صارفین کو 'گمراہ' کر رہی ہے۔ اُن کے بقول یہ بھی ممکن ہے کہ کمپنی کا کوئی ملازم اس کمرے میں موجود تمام سینیٹرز کے اکاؤنٹس پر قبضہ کر سکتا ہے۔

منگل کو سینیٹ کمیٹی میں سماعت کے دوران ٹوئٹر کے سابق سیکیورٹی چیف پیٹر زٹکو نے کمپنی کے سیکیورٹی معاملات اور ڈیٹا پروٹیکشن کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا۔

سینیٹ کی جوڈیشری کمیٹی کے سامنے گواہی دیتے ہوئے پیٹر زٹکو نے کہا کہ "اگر آپ کے دروازے پر تالے نہیں ہیں تواس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ چابیاں کس کے پاس ہیں۔"

"زٹکو کا کہنا تھا کہ صارفین اور قومی سلامتی کو پہنچنے والے حقیقی نقصان کو دیکھتے ہوئے، میں نے طے کیا کہ یہ ضروری ہے کہ میں خود کو اور خاندان کو خطرے میں ڈال کر ایک وسل بلوور بننے کا ذاتی اور پیشہ ورانہ خطرہ مول لوں۔

ٹوئٹر نے رواں برس جنوری میں زٹکو کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔

ز ٹکو نے، جو سمن کے تحت پیش ہوئے تھے، مزید کہا کہوہ یہ نشاندہی " " کسی بری نیت سے یاٹوئٹر کو نقصان پہنچانے کے لیے نہیں کر رہے ہیں۔"

ز ٹکو نے جو اس سے قبل سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن اور امریکہ کے دوسرے ریگولیٹری اداروں کو ایک 84 صفحاتی شکایت میں متعدد رازوں سے پردہ ہٹا چکے ہیں، کہا کہ ٹوئٹر میں برے نتائج کو رپورٹ نہ کرنے اور صرف اچھے نتائج کو رپورٹ کرنے کا ایک کلچر تھا۔

ڈیمو کریٹک اور ری پبلکن ، دونوں جماعتوں کےمتعدد سینیٹرز نے اس تشویش کا اظہار کیا کہ ٹوئٹر کی کمزوریاں قومی سلامتی کے لیےکسی خطرے کو جنم دے سکتی ہیں۔

جوڈیشری کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر ڈک ڈربن نے کہا کہ زٹکو کے مطابق، "اس ذخیرے کا دروازہ کھلا ہے اور اس میں آپ کے بارے میں اس سے کہیں زیادہ معلومات موجود ہیں جتنا آپ تصور کر سکتے ہیں۔

ری پبلکن سینیٹر چک گراسلی نے کہا "یہ ڈیٹا معلومات کی سونے کی کان ہے جسے امریکہ کے مفاد کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ٹوئٹر کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ڈیٹا محفوظ ہے اور غیر ملکی طاقتوں کے ہاتھ میں نہیں آئے گا۔"

ر ی پبلکن سینیٹر لنزی گراہم نے کہا کہ اس گواہی نے ہم میں سے بہت سوں کے اس خیال کو تقویت دی ہے کہ موجودہ ریگولیٹری ماحول اس کام کو انجام دینے کے لیے کافی نہیں ہے ۔ اب اس ملک میں ہمارے اقدامات کو تیز کرنے کا وقت آگیا ہے۔

ٹوئٹر کمپنی کے ایک ترجمان نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ "آج کی سماعت صرف اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ مسٹر زٹکو کے الزامات میں تضادات اور غلطیاں ہیں ۔ انہوں نے اس کی وضاحت نہیں کی۔

ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر پیراگ اگروال نے منگل کو کمیٹی کے سامنے رضاکارانہ طور پر پیش ہونے سے انکار کردیا۔ ڈربن اور گراسلے نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ ایگزیکٹو کو پیش ہونے پر مجبور کرنے کے لیے ایک سمن جاری کرنے پر بات کریں گے۔

XS
SM
MD
LG