رسائی کے لنکس

وائٹ ہاؤس کا 5 سے 11 برس کے بچوں کو ویکسین لگانے کے پروگرام کا اعلان


بروکلین، نیو یارک کے ایک اسکول کی 13 ستمبر 2021ء کی ایک تصویر (فائل فوٹو)
بروکلین، نیو یارک کے ایک اسکول کی 13 ستمبر 2021ء کی ایک تصویر (فائل فوٹو)

وائٹ ہاؤس نے ملک میں پانچ سے 11 برس کے ہر بچے کو کووڈ ویکسین لگانے کے ایک منصوبے کو آخری شکل دینے کا اعلان کیا ہے۔ بدھ کو اس اعلان میں اس توقع کا اظہار کیا گیا ہےکہ آئندہ چند ہفتوں کے اندر متعلقہ حکام بچوں کو فائزر ویکسین لگانے کی باقاعدہ منظوری دے دیں گے۔

اخباری نمائندوں کے ساتھ ایک ورچوئل بریفنگ کے دوران، وائٹ ہاؤس کے کرونا وائرس کے رابطہ کار، جیف زینٹس نے بتایا کہ پچھلےچند ہفتوں کے دوران بائیڈن انتظامیہ وفاقی اور مقامی اہل کاروں کے ساتھ ملاقاتیں کر چکی ہے۔ ان اجلاسوں کے دوران محفوظ انداز میں ویکسین لگانے کے بندوبست سے متعلق غور و خوض کیا جا چکا ہے، جس کی مدد سے اجازت ملنے پر کم عمر کے بچوں کو ویکسین لگائی جائے گی۔

رابطہ کار نے بتایا کہ اس ضمن میں فائزر کے ساتھ بات چیت ہو چکی ہے۔ زیر غور معاملے میں چھوٹی سوئی کے انجیکشن کی دستیابی کے علاوہ اطفال کے علاج سے وابستہ معالجوں اور دیگر فیملی ڈاکٹروں کو ویکسین کی پیشگی رسد کی فراہمی کو یقینی بنانے پر بات ہو چکی ہے۔

اہل کار نے بتایا کہ وائٹ ہاؤس نے 25،000 سے زائد ماہرین امراض اطفال، فیملی ڈاکٹروں، بچوں کے اسپتالوں، دواخانوں، کمیونٹی اور دیہی صحت کے مراکز کے نام درج کرا دیے ہیں، تاکہ ویکسین کی تقسیم میں مدد مل سکے۔

امریکہ کے سرجن جنرل، ڈاکٹر ووک مورتھی نے کہا ہے کہ انتظامیہ اس بات کی خواہاں ہے کہ اگر ویکسین لگانے کی اجازت مل جاتی ہے تو قابل معالج اور صحت سے متعلق ماہرین ویکسین لگانے کے کام کو محفوظ بنانے کے حوالے سے اپنی آرا دیں، تاکہ سیاست یا غلط اطلاعات کا بروقت تدارک کیا جا سکے اور والدین اپنے بچوں کو ویکسین لگوانے سے نہ ہچکچائیں۔

ادھر، رابطہ کار نے یہ بات تسلیم کی کہ عین ممکن ہے کہ بچوں کو ویکسین لگانے کی اجازت نہ ملے۔ تاہم وہ چاہتے ہیں کہ ویکسین لگانے کے لیے درکار بندوبست اپنی جگہ موجود ہو تاکہ اس کام میں مزید تاخیر نہ ہو پائے۔

انھوں نے کہا کہ وبا سے تحفظ کے لیے ویکسین علاج کا انتہائی مؤثردرجہ رکھتی ہے۔

مورتھی نے کہا کہ بدھ کے روز تک امریکہ میں مجموعی طور پر 19 کروڑ 30 لاکھ شہریوں کو ویکسین کی دونوں خوراکیں لگ چکی ہیں، یعنی 12 برس سے اوپر کی عمر کے اہل افراد میں تین میں سے دو کو ویکسین لگ چکی ہے۔

انھوں نے کہا کہ اگر چھوٹی عمر کے بچوں کو ویکسین لگانے کی باضابطہ اجازت مل جاتی ہے، تو اس وقت تک مزید دو کروڑ 80 لاکھ افراد ایسے ہوں گے جنھیں ویکسین لگوانے کی ضرورت ہو گی۔

'ٖفوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن' کی ایک خودمختار مشاورتی کمیٹی 26 اکتوبر کو اپنا اجلاس منعقد کرے گی، جس میں بچوں کو ویکسین دینے سے متعلق تجویز زیر غور آئے گی، جس کے بعد 'سینٹرز فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن' کی آزاد مشاورتی کمیٹی دو اور تین نومبر کو اپنا اجلاس بلائے گی۔

XS
SM
MD
LG