رسائی کے لنکس

ٹرمپ سمجھتے ہیں کہ دھاندلی کے باعث اُنھیں ’پاپولر ووٹ‘ کم پڑے: وائٹ ہاؤس


ایک تقریب میں، ٹرمپ نے اپنا یہ دعویٰ دہرایا کہ ملک میں غیر قانونی طور پر موجود 30 سے 50 لاکھ تارکینِ وطن نے اُن کے مدِ مقابل ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والی امیدوار ہیلری کلنٹن کو ناجائز ووٹ ڈالے

وائٹ ہاؤس نے منگل کے روز کہا ہے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ سمجھتے ہیں کہ غیر قانونی تارکینِ وطن کی جانب سے ڈالے گئے ووٹوں کے نتیجے میں نومبر کے انتخاب میں اُنھیں قومی سطح پر ’پوپولر ووٹ‘ کے حصول میں کامیابی حاصل نہ ہو سکی۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان، شان اسپائسر نے اخباری نمائندون کو بتایا کہ ’’اُنھیں اِسی بات کا یقین ہے‘‘، جس سے ایک ہی روز قبل منعقدہ ایک تقریب میں، نئے صدر نے کانگریس کے قائدین کو انتخابات سے متعلق اپنا نقطہٴ نظر پیش کیا۔

اُنھوں نے اپنا یہ دعویٰ دہرایا کہ ملک میں غیر قانونی طور پر موجود 30 سے 50 لاکھ تارکین وطن نے اُن کے مدِ مقابل امیدوار، ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والی ہیلری کلنٹن کو ناجائز طور پر ووٹ دیا۔ اسپائسر نے اس طرح کی دھاندلی سے متعلق کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔

اور، انتخابی اہل کار جنھوں نے 8 نومبر کے انتخابات کا تجزیہ کیا ہے، کہتے ہیں کہ ’’ووٹر دھاندلی کا کوئی عندیہ نہیں ملا، یقینی طور پر اِس سطح کی نہیں جتنی کہ ٹرمپ نشاندہی کر رہے ہیں‘‘۔

ساؤتھ کیرولینا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر، لِنڈسی گراہم نے، جو ری پبلیکن پارٹی کی صدارتی نامزدگی کے حصول میں ناکام رہے، جنھیں ٹرمپ نے پیچھے چھوڑ دیا تھا، منگل کے روز صدر سے مطالبہ کیا کہ ایسے دعوے کا تذکرہ بند کیا جائے۔ اُنھوں نے کہا کہ اگر اُن کے پاس دھاندلی کا کوئی ثبوت ہے، ’’تو اُنھیں بتانا چاہیئے کہ وہ ایسا کیوں سمجھتے ہیں‘‘۔

’پاپولر ووٹ‘ کے شمار میں، ٹرمپ کے مقابلے میں ہیلری کلنٹن کو تقریباً 30 لاکھ ووٹ زیادہ پڑے۔ تاہم، اُنھوں نے وہاں فتح حاصل کی جہاں کرنی چاہیئے تھی، جس سے فرق پڑتا ہے، جو ہے ’الیکٹورل کالج‘؛ جس نظام کے تحت امریکہ میں صدور کا چناؤ ہوتا ہے، جس کا دارومدار ریاستوں کے نتائج پر ہوتا ہے، جو طے کرتی ہیں کہ کس کی جیت ہوئی، جو قومی ووٹ کی کُل تعداد نہیں ہوا کرتی۔

گراہم، جنھوں نے ووٹر پذیرائی کی کمی کے باعث ری پبلیکن پارٹی کی صدارتی نامزدگی کی دوڑ سے نام واپس لیا تھا، کہا ہے کہ ’’میں صدر پر زور دوں گا کہ اس طرح سوچنا چھوڑ دیں۔ یہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے۔ ہم آزاد دنیا کے لیڈر ہیں، اور اگر بغیر وجہ بتائے آپ ہمارے انتخابی نظام پر الزامات لگائیں گے، تو لوگ آپ پر شک کرنا شروع کریں گے۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو اِس سے ملک کی حکمرانی کی صلاحیت پر خراب اثر پڑے گا‘‘۔
ایک وقت ری پبلیکن پارٹی کے ایک اور صدارتی امیدوار، آرکنسا کے سابق گورنر، مائیک ہکابی نے کہا ہے کہ ’’میرے پاس کسی قسم کا کوئی ثبوت موجود نہیں، میں نہیں سمجھتا کہ کسی کے پاس ہوگا کہ اتنے غیر قانونی افراد نے ووٹ دیا، اور سچ کہوں کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ وہ صدر ہیں، میری سمجھ میں نہیں آتا کہ اُنھوں نے یہ معاملہ کیوں اٹھایا‘‘۔

XS
SM
MD
LG