رسائی کے لنکس

ایبولا وائرس کی شدت کا اندازہ 'زیادہ' لگایا گیا: عالمی ادارہ صحت


ڈبلیو ایچ او نے ایک بیان میں بتایا کہ اسے تشویش ہے کہ یہ اعدادوشمار صورتحال کی اصل سنگینی کو ظاہر نہیں کرتے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے متنبہ کیا ہے کہ مغربی افریقہ میں ایبولا کی وبا کی شدت اندازوں سے کہیں کم بتائی جاتی رہی ہے۔

ایبولا وائرس سے رواں سال اب تک گنی، نائیجیریا، لائبیریا اور سیرالیون میں 1069 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ دو ہزار کے لگ بھگ اس سے بیمار ہوئے۔

ڈبلیو ایچ او نے ایک بیان میں بتایا کہ اسے تشویش ہے کہ یہ اعداد و شمار صورتحال کی اصل سنگینی کو ظاہر نہیں کرتے۔

ادارے کے بقول اس وبا کے "مزید کچھ عرصہ" جاری رہنے کا خدشہ ہے۔

ایبولا وائرس سے بچاؤ کی کوئی دوا موجود نہیں ہے گو کہ ڈبلیو ایچ او نے اس وائرس کی مزاحمت کرنے والی ایک غیر مصدقہ دوا کے استعمال کی رواں ہفتے اجازت دی ہے۔

امریکہ میں تیار کی گئی اس دوا کی محدود مقدار لائبیریا پہنچائی گئی ہے جہاں یہ دو ڈاکٹروں کو دی جائے گی۔

لائبیریا میں حکام اب اس بات کا تعین کریں گے کہ یہ دوا اور کسے دی جائے۔

دریں اثناء امریکہ کے صدر براک اوباما نے کہا کہ ان کا ملک اس وبا سے نمٹنے کے لیے مغربی ملکوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم پر قائم ہے۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر اوباما اس عزم کا اظہار لائبیریا اور سیرالیون کے صدور سے علیحدہ علیحدہ فون پر گفتگو میں کیا۔

انھوں نے اس وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں پر افسوس کا بھی اظہار کیا۔

XS
SM
MD
LG