رسائی کے لنکس
مرکزی مواد پر جائیں
مرکزی نیویگیشن پر جائیں
تلاش پر جائیں
صفحہ اول
پاکستان
معیشت
امریکہ
امریکی انتخابات 2024
جنوبی ایشیا
دُنیا
اسرائیل حماس جنگ
یوکرین جنگ
کھیل
خواتین
آرٹ
آزادیٔ صحافت
سائنس و ٹیکنالوجی
صحت
دلچسپ و عجیب
فوڈ ڈائری
ویڈیوز
آڈیو
اسپیشل کوریج
اداریہ
Learning English
Follow Us
زبان
تلاش کیجئے
ہیڈ لائنز
تلاش کیجئے
پچھلا صفحہ
اگلا صفحہ
بریکنگ نیوز
پکچر گیلری
کچرا چننے والے وائرس سے کیوں نہیں ڈرتے؟
جولائی 26, 2020
بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے مضافات میں واقع ایک کچرا پٹی کچرا چننے والوں میں ہیپا ٹائٹس سے لے کر ایچ آئی وی تک متعدد بیماریاں پھیلانے کا سبب بن رہی ہے لیکن اس کے باوجود کچرا چننے والے وہاں کام کر رہے ہیں۔
1
منصور خان اور ان کی اہلیہ لطیفہ بی بی تقریبا 20 سال سے
اس
کچرا پٹی سے پلاسٹک اور دیگر اشیاء چننے کا کام کرتے آ رہے ہیں۔
ان کے بقول وہ اس کام سے پانچ ڈالر (375 بھارتی روپے) یومیہ کی آمدنی سے گھر کے اخراجات کے ساتھ تین بچوں کے اسکول کی فیس ادا کرتے ہیں۔
2
منصور اور ان کی اہلیہ اپنے بچوں کو کچرا پٹی کے تعفن سے دور رکھنا چاہتے ہیں۔ وہ بچوں کے مستقبل کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔
3
چند ماہ سے کچرا پٹی پر بائیو میڈیکل فضلے کی مقدار میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کے سبب ماہرین کا کہنا ہے کہ کچرا چننے والوں کی صحت کو وبائی مرض سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
4
بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے تمام علاقوں سے سیکڑوں ٹن کچرا اس 52 ایکٹر رقبے پر پھیلی کچرا پٹی پر اکھٹا ہوتا ہے۔ اس میں استعمال شدہ پلاسٹک، کرونا وائرس کی ٹیسٹ کٹس، استعمال شدہ حفاظتی لباس اور نرسنگ ہومز کا فضلہ یہاں لاکر جمع کیا جاتا ہے۔
مزید لوڈ کریں
کچرا چننے والے وائرس سے کیوں نہیں ڈرتے؟
Back to top
XS
SM
MD
LG