رسائی کے لنکس

شراب پر پابندی سے پی ٹی ڈی سی مالی مشکلات کا شکار


قائمہ کمیٹی کا اجلاس
قائمہ کمیٹی کا اجلاس

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سیاحت و ثقافت نے حکومت سے سفارش کی ہے کہ وہ سرکاری اخراجات سے چلنے والے پاکستان ٹورزم ڈویلوپمنٹ کارپوریشن کے زیرانتظام ہوٹلوں اور موٹلوں میں غیر مسلم سیاحوں کو شراب کی فراہمی پر پابندی فی الفور ختم کرے

جمعہ کو اسلام آباد میں ایک اجلاس کے بعد کمیٹی کی چیرپرسن سینٹر نیلوفر بختیار نے وائس آف امریکہ سے ایک خصوصی گفتگو میں کہا کہ وفاقی وزیر سیاحت مولانا عطاالرحمن کی طرف سے پی ٹی ڈی سی کے موٹلوں میں غیرمسلم اور غیرملکی سیاحوں کو شراب فراہم کرنے پر پابندی کے فیصلے سے حکومت کا یہ ادارہ مالی مشکلات سے دوچار ہے جب کہ ملک بھر میں فائیو اور فور سٹار ہوٹلوں میں شراب کی فراہمی کی سہولت دستیاب ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ کسی بھی ایسے حکم کا اطلاق بلا امتیاز تما م نجی اور سرکاری اداروں پر ہونا چاہیئے ۔

نیلو فر بختیار نے کہا کہ امن وامان کی خراب صورت حال کے باعث پہلے ہی غیر ملکی سیاح پاکستان کا رُخ کرنے سے کتراتے ہیں اور جو لوگ سیاحت کے لیے ملک میں آرہے ہیں وہ پی ٹی ڈی سی کے زیر انتظام خصوصاََ پہاڑی مقامات پر قائم موٹلوں میں قیام کو ترجیح نہیں دیتے کیوں کہ وہاں انھیں شراب دستیاب نہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ غیر ملکی کوہ پیماہ جب بھی کسی مہم سے واپس آتے ہیں تووہ شراب نوشی کو ترجیح دیتے ہیں ایسے میں پی ٹی ڈی سی کے موٹلوں میں اس سہولت کی عدم دستیابی اُنھیں مجبور کرتی ہے کہ وہ نجی قیام گاہوں کا رخ کریں۔

شراب پر پابندی سے پی ٹی ڈی سی مالی مشکلات کا شکار
شراب پر پابندی سے پی ٹی ڈی سی مالی مشکلات کا شکار

دلچسپ امریہ ہے کہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے گزشتہ سال بھی وفاقی وزارت سیاحت کو غیرمسلموں کے لیے پی ٹی ڈی سی کے موٹلوں میں شراب کی فراہمی پر پابندی ختم کرنے کی سفارش کی تھی لیکن نیلو فربختیار کا کہنا ہے کہ کمیٹی کی اس ہدایت کو نظر انداز کردیا گیا۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ وفاقی وزیر سیاحت مولانا عطا الرحمن کا تعلق جمعیت علما اسلام (ف )گروپ سے ہے جو مرکز میں حکمران پیپلز پارٹی کی ایک اتحادی جماعت ہے۔

XS
SM
MD
LG