اطالوی شوہر کی شکایت پر بیوی کو جیل کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ خاتون پر شوہر کی طرف سے گھر کی مناسب دیکھ بھال، صفائی ستھرائی نا کرنے اور کھانا پکانے سے جان چرانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
برطانوی اخبار ٹیلی گراف کے مطابق خاتون کے شوہر نے اپنے علاقے کی پولیس میں باضابطہ طور پر عورت کےخلاف شکایت درج کرائی ہے اور یہ موقف اختیار کیا ہے کہ اس کی بیوی ایک لا پرواہ عورت ہے، جس نے گھر کو گندگی کا ڈھیر بنا رکھا تھا۔
47 سالہ شوہر ونجینزو ایتوبیل نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ 42 سالہ انا دل بونو نے دو برس تک انھیں اور ان کی ضرورتوں کو نظر انداز کیا ہے۔
خاتون کے شوہر ایتوبیل کو شکایت ہے کہ اسے زبردستی ایک گندے گھر میں رہنے پر مجبور کیا گیا۔
اس کی بیوی گھر کے کام کاج مثلاً استری کرنے، کپڑے دھونے اور گھر کو صاف ستھرا رکھنے کی کوشش نہیں کرتی تھی اور کھانا پکانے سے صاف انکار کر دیتی تھی، جس کی وجہ سے اکثر بچوں کے لیے باہر سے پیزا خریدنا پڑتا تھا۔
تاہم پولیس کی طرف سے درخواست کو گھریلو جھگڑے کے طور پر مسترد نہیں کیا گیا بلکہ اس کیس کو عدالتی حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
اس مقدمے کو 12 اکتوبر کو سماعت کے لیے پیش کیا جائے گا۔
جس میں خاتون کو اگر 'خاندان کے ساتھ بدسلوکی' کے الزام میں مجرم پایا گیا تو انھیں دو سے چھ سال کی جیل کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔
یہ مقدمہ اطالوی پینل کوڈ کے آرٹیکل 572 کے تحت آتا ہے، جس میں خاندان کے ساتھ بدسلوکی یا ناروا سلوک کرنے پر جیل کی سزا مقرر کی گئی ہے۔
پچھلے 20 برسوں سے شادی کے بندھن میں بندھے رہنے کے بعد 2014ء میں دونوں میاں بیوی نے اپنی راہیں الگ کر لی ہیں جبکہ شوہر کا کہنا ہے کہ ان کے تعلقات کے اختتام سے قبل وہ گھر سے زیادہ خود پر دھیان دینے لگی تھی۔
یہ جوڑا روم کے جنوبی علاقے کے ایک سونینو نامی گاؤں کا رہائشی ہے جہاں یہ مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
شوہر ایتوبیل نے اخبار ہفنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ 'میں ایک اچھا انسان ہوں ہمارے دو بیٹے ہیں لیکن اس کا برتاؤ مرد کی طرح حاکمانہ تھا اور میں ایک عورت کی طرح خود کو کمزور محسوس کر رہا تھا '۔
انھوں نے اپنی بیوی کی گھریلو امور خانہ داری چلانے کے طریقے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ چولہے پر پاستا بنانے کے لیے ایک برتن میں پانی کھولتا چھوڑ دیتی تھی اور اسی جگہ پر چھوٹے بچے بھاگ دوڑ کر رہے ہوتے تھے، یہی نہیں گھر کا مرد جب شام میں گھر میں داخل ہوتا ہے تو اس کے قدم اخبار پر پڑتا ہے۔