جنوبی افریقہ کے صدر جیک زوما نے کہا ہے کہ فٹ بال کے عالمی مقابلوں کی میزبانی پر اندازاً 4.2 ارب ڈالر صرف ہوئے ہیں جِس سے اُن کا ملک نمایاں طورپر مستفید ہوا ہے۔
منگل کے روز کیپ ٹاؤن میں سرمایہ کاروں کے ایک گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے مسٹر زوما نے کہا کہ نئے اسٹڈیمز کی تعمیر سے تعمیرات کے شعبے میں 66 ہزار نئی ملازمتیں پیدا ہوئیں اور سیکیورٹی کی سہولتوں میں اضافے سے پولیس کے محکمے میں روزگار کے مزید 40 ہزار نئے مواقعوں کا اضافہ ہوا۔
اُنہوں نے کہا کہ ٹورنامنٹ کے انعقاد سے سماجی فوائد بھی حاصل ہوئے، جیسے جنوبی افریقہ میں لوگوں میں اتحاد و یکجہتی بڑھی اور جنوبی افریقہ سیاحت کے لیے ایک موزوں ملک کے طورپر سامنے آیا۔
مسٹر زوما نے کہا کہ اُن کی حکومت نے ورلڈ کپ کرانے کا فیصلہ اِس لیے کیا کیونکہ وہ دنیا کو یہ دکھانا چاہتی تھی کہ جنوبی افریقہ ایسا کرسکتا ہے۔جنوبی افریقہ ، اس خطے کا وہ پہلا ملک ہے جسے دنیا کے کھیل کے سب سے بڑے مقابلوں کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔
ایک ماہ تک جاری رہنے والے اِس ٹورنامنٹ کا اختتام اتوار کو ہورہاہے۔