دنیا کی سب سے کم وزنی بچی ایمیلیا گرابارچیک نے جب دنیا میں آنکھ کھولی تو اس کا قد آٹھ انچ اور وزن ایک چکوترے سے کم تھا لیکن قبل از وقت پیدا ہونے والی ننھی بہادر بچی واضح طور پر جینا چاہتی ہے اور اب نو ماہ کی ہو چکی ہے۔
مغربی جرمنی کے شہر ویٹن کے ایک اسپتال میں حمل کے 25ویں ہفتے میں پیدا ہونے والی ایمیلیا پیدائش کے وقت محض 8.6 انچ لمبی تھی اور اس کے چھوٹے پیر ایک ناخن کے مقابلے میں تھوڑے بڑے تھے۔
ایمیلیا کا پیدائش کا وزن آٹھ اونس یا 229 گرام تھا اور اس کے پیر کی پیمائش 3.1 سینٹی میٹر تھی۔
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ میں ایمیلیا کو قبل اوقت پیدائش کے بعد زندہ رہنے والی دنیا کی سب سے ننھی منی بچی قرار دیا گیا ہے۔
سنٹرل یورپین نیوز کے مطابق بچی کی ڈاکٹر سیوین شیئرمائر نے کہا کہ ایمیلیا کی پیدائش حمل کے 25 ویں ہفتے میں ہوئی کیونکہ ڈاکٹروں کو ڈر تھا کہ اسے کافی غذائیت نہیں مل رہی ہے اور وہ ماں کے پیٹ میں مر سکتی ہے۔
ڈاکٹر شیرمائر کے مطابق بچی کی بقا کے لیے انھیں قبل از وقت پیدائش کا فیصلہ کرنا پڑا تھا کیونکہ جنین کو ماں کے پیٹ میں پلیسنٹا سے غذائیت نہیں مل رہی تھی۔
ڈاکٹرشیر مائر نے کہا کہ عام طور پر پیدائش کے وقت 14 اونس وزن رکھنے والے بچوں کا زندہ بچنا بھی تقریبا ناممکن ہوتا ہے لیکن ایمیلیا نے اپنی بقا کی مشکلات کا مقابلہ کیا ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق قبل از وقت پیدائش کی وجہ سے ایمیلیا کو جسمانی یا ذہنی معذوری کا خطرہ ہو سکتا ہے لیکن اب تک اس میں معذوری کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئی ہیں۔
ابتدائی طور پر اسے ایک چھوٹی ٹیوب کے ذریعے دودھ پلایا جاتا تھا اور ڈاکٹر اس کے درد کو کم کرنے کے لیے روئی کے پھائے کو چینی کے پانی میں بھگو کر اس کے جسم کا مساج کرتے تھے اور جب اس کا وزن بارہ اونس تھا تو اس کا ایک پیٹ کا آپریشن کیا گیا۔
اب ایملیا نو ماہ کی ہو گئی ہے اور اس کا وزن 106 اونس ہو گیا ہے اور وہ اب مزید توانا ہوتی جارہی ہے۔
قبل از وقت پیدائش کے نتیجے میں پیدا ہونے والی سب سے کم وزن رکھنے والی بچی کا اعزاز رامیسا رحمان کو کہا جاتا ہے جو حمل کے 25 ویں ہفتے میں پیدا ہوئی تھی اور اس کا وزن صرف 8.6 اونس تھا ۔