رسائی کے لنکس

دنیا کو چین، امریکہ بہتر تعلقات کی ضرورت ہے: صدر شی


چین کے صدر شی جن پنگ
چین کے صدر شی جن پنگ

ٹرمپ جمعہ کو امریکہ کا منصب صدارت سنبھالنے جا رہے ہیں اور اب تک وہ تجارت سمیت مختلف امور سے متعلق اپنے بیانات سے بیجنگ کو تشویش میں مبتلا کرتے رہے ہیں۔

چین کے صدر شی جن پنگ نے امریکہ کے نائب صدر جو بائیڈن سے کہا ہے کہ دنیا کو چین اور امریکہ کے مابین پائیدار اور تعاون پر مبنی تعلقات کی ضرورت ہے۔

چینی وزارت خارجہ نے منگل کو کہا کہ ڈیوس میں جاری عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر ہونے والی ملاقات میں صدر شی نے بائیڈن کو بتایا کہ انھوں نے دونوں ملکوں کے درمیان باہمی ہم آہنگی اور دوستی کے فروغ کے لیے اپنی کوششوں کو "مثبت انداز میں بڑھایا" ہے۔

بیان میں صدر شی کی بات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ "سفارتی تعلقات استوار ہونے کے ان 38 سالوں میں دونوں ممالک کے تعلقات ہر طرح کے حالات سے گزرے ہیں لیکن عمومی طور پر یہ آگے بڑھتے رہے۔"

ان کے بقول براک اوباما کی زیر صدارت تعلقات میں "صحیح" پیش رفت ہوئی اور تجارت اور عوامی سطح پر رابطوں میں نئی بلندیوں کے ساتھ اہم اور مثبت نتائج حاصل ہوئے۔

صدر شی کا مزید کہنا تھا کہ "دونوں ملکوں کے عوام اور دنیا کے بنیادی مفاد میں ہے کہ چین اور امریکہ مل کر طویل المدت اور دیرپا تعاون پر مبنی تعلقات کے لیے سخت محنت کریں۔"

نائب امریکی صدر جو بائیڈن
نائب امریکی صدر جو بائیڈن

بیان کے مطابق امریکی نائب صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکہ کو امید ہے کہ دونوں ممالک باہمی اعتماد مزید بڑھانے اور تعاون میں فروغ کے لیے کام جاری رکھ سکتے ہیں۔

اس ملاقات میں نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا تذکرہ نہیں آیا، گو کہ چین کے اعلیٰ ترین سفارتکار یانگ جیئ چی نے گزشتہ ماہ ٹرمپ کے ایک اعلیٰ مشیر سے ملاقات کی تھی۔ جیئ چی میں شی اور بائیڈن کی ملاقات میں موجود تھے۔

ٹرمپ جمعہ کو امریکہ کا منصب صدارت سنبھالنے جا رہے ہیں اور اب تک وہ تجارت سمیت مختلف امور سے متعلق اپنے بیانات سے بیجنگ کو تشویش میں مبتلا کرتے رہے ہیں۔

ان کی طرف سے تائیوان کی صدر سے بات چیت پر بھی چین نے سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا کیونکہ چین، تائیوان کو اپنا صوبہ قرار دیتا ہے۔ لیکن اس پر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ اس بارے میں دیکھیں گے کہ آیا امریکہ "ون چین" پالیسی کو تسلیم کرنا جاری رکھتا ہے یا نہیں۔

XS
SM
MD
LG