رسائی کے لنکس

آئندہ برس بھارت کی آبادی چین سے زیادہ ہو جائے گی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اقوامِ متحدہ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق دنیا کی آبادی رواں برس 15 نومبر تک آٹھ ارب ہوجائے گی جب کہ 2023 میں بھارت آبادی میں چین کو پیچھے چھوڑ دے گا۔

ہر سال 11 جولائی کو منائے جانے والے ’عالمی یومِ آبادی‘ کے موقعے پر اقوامِ متحدہ کے معاشی و سماجی امور کے ادارے نے اپنے اعداد وشمار میں بتایا ہے کہ 1950 کی دہائی کے بعد دنیا کی آبادی میں سست ترین اضافہ ہوا ہے۔

عالمی ادارے کے مطابق رواں ماہ دنیا کی مجموعی آبادی آٹھ ارب ہوجائے گی جب کہ آئندہ برس تک آبادی کے اعتبار سے ممالک کی درجہ بندی میں ایک نمایاں تبدیلی آنے والی ہے۔

اس وقت چین دنیا کی سب سے زیادہ آبادی رکھنے والا ملک ہے جب کہ بھارت دوسرے نمبر پر آتا ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق 2023 میں بھارت آبادی میں چین کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن جائے گا۔

اقوامِ متحدہ نے اندازہ ظاہر کیا ہے کہ 2030 تک دنیا کی آبادی ساڑھے آٹھ ارب نفوس تک پہنچ جائے گی جب کہ 2050 تک یہ تعداد 9.7ارب ہونے کا امکان ہے۔ 2080 کی دہائی میں آبادی میں اضافہ عروج پر ہوگا اور یہ تعداد 10.4 ارب ہوجائے گی اور یہ تعداد اس صدی کے اختتام تک مستحکم رہے گی۔

اگرچہ دنیا کے متعدد ترقی پذیر ممالک میں آبادی بڑھنے کی شرح کم ہوئی ہے لیکن اقوامِ متحدہ کی پیش گوئی کے مطابق آنے والی دہائیوں میں آٹھ ممالک کی آبادی دنیا کی مجموعی تعداد کے نصف سے زائد ہوجائے گی۔

رپورٹ کے مطابق یہ آٹھ ترقی پذیر ممالک کانگو، فلپائن، نائیجیریا، تنزانیہ، ایتھوپیا،مصر، بھارت اور پاکستان ہیں۔

عالمی یومِ آبادی کی مناسبت سے سماجی ذرائع ابلاغ پر اپنے ایک پیغام میں اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ ہمیں ہر فرد پر توجہ دینی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس دن ہمیں دنیا کی مدد یقینی بنانے کے ساتھ اپنی اور آئندہ نسلوں کی ضروریات یقینی بنانے پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کے تحفظ کے ساتھ لوگوں کو بچوں کی پیدائش کے فیصلوں سے متعلق آگاہی پر بھی توجہ دینا ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس دن عزم کرنا چاہیے کہ کوئی پیچھے نہ رہ جائے۔

XS
SM
MD
LG