رسائی کے لنکس

پاکستان میں ایک کروڑ 60 لاکھ لوگ صاف پانی سے محروم


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ہر سال پاکستان میں تقریباً 53 ہزار بچے اسہال اور گندے پانی سے پھیلنے والی دیگر بیماریوں کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں جب کہ تیس لاکھ کے لگ بھگ افراد پانی کے باعث پیدا ہونے والے امراض میں مبتلا ہوتے ہیں۔

دنیا بھر کی طرح منگل کو پاکستان میں بھی بین الاقوامی یوم آب منایا گیا جس میں لوگوں کے لیے صاف پانی تک رسائی کی کمیابی کی طرف توجہ دلاتے ہوئے صورتحال کو تشویشناک قرار دیا گیا۔

پانی اور حفظان صحت سے متعلق کام کرنے والی ایک بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم "واٹر ایڈ" کے مطابق پاکستان میں تقریباً ایک کروڑ 60 لاکھ لوگوں کی صاف پانی تک رسائی نہیں اور اس ضمن میں انھیں عدم مساوات کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔

عالمی یوم آب کے موقع پر جاری کردہ اپنی رپورٹ میں تنظیم کا کہنا تھا کہ پاکستان کا شمار دنیا کے ان پہلے دس ملکوں میں ہوتا ہے جہاں بڑی تعداد میں لوگوں کو صاف پانی میسر نہیں اور لوگوں کے پاس غیر محفوظ ذرائع سے غیر معیاری پانی حاصل کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔

صاف پانی کی کمیابی یا اس تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے مضر صحت پانی کا استعمال بڑے پیمانے پر انسانی صحت کو متاثر کرتا ہے اور واٹر ایڈ کے مطابق ہر سال پاکستان میں تقریباً 53 ہزار بچے اسہال اور گندے پانی سے پھیلنے والی دیگر بیماریوں کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں جب کہ تیس لاکھ کے لگ بھگ افراد پانی کے باعث پیدا ہونے والے امراض میں مبتلا ہوتے ہیں۔

ہر شہری کو بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی کو یقینی بنانا حکومت کا فرض ہے لیکن آئے روز پاکستان کے کسی نہ کسی حصے سے پانی کی کمیابی یا عدم دستیابی کے علاوہ نکاسی آب کی لائنوں کے پینے کے پانی کی لائنوں کے ساتھ مل جانے سے متعلق خبریں سامنے آتی رہتی ہیں۔

ارشد عباسی آبی ذخائر اور پانی سے متعلق امور کے ماہر ہیں۔ وائس آف امریکہ سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ صاف پانی کی فراہمی سے متعلق حکومتی سطح پر پالیسی سازی کا فقدان دکھائی دیتا ہے اور اس مسئلے پر کبھی سنجیدگی سے توجہ نہیں دی گئی۔

"کوئی جامع واٹر پالیسی ہی نہیں ہے اور نہ ہی لوگوں کو اس ادراک ہے کہ یہ معاملہ ہوتا کیا ہے۔۔۔لہذا یہ باتیں ہر سال یوم آب پر دہرائی جاتی ہیں آج کا دن گزر جائے گا، رات گئی بات گئی والی بات ہوگی۔"

تاہم حکومتی عہدیداروں کی طرف سے یہ بیانات سامنے آتے رہے ہیں کہ حکومت اس مسئلے کے حل کے لیے سنجیدہ ہے اور اس نے لوگوں کو صاف پانی کی فراہمی کے لیے اربوں روپے کے منصوبے بھی شروع کیے ہیں۔

XS
SM
MD
LG