رسائی کے لنکس

اسرائیل پر حملہ: امریکہ کا ایران کے خلاف نئی تعزیرات کا انتباہ


اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری اور اسرائیلی فوج کے دیگر ارکان 16 اپریل 2024 کو جولیس فوجی اڈے پر میڈیا کے دورے کے دوران، ایک ایرانی بیلسٹک میزائل کے ساتھ کھڑے ہیں جو ہفتے کے روز اسرائیل پر داغا گیا تھا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری اور اسرائیلی فوج کے دیگر ارکان 16 اپریل 2024 کو جولیس فوجی اڈے پر میڈیا کے دورے کے دوران، ایک ایرانی بیلسٹک میزائل کے ساتھ کھڑے ہیں جو ہفتے کے روز اسرائیل پر داغا گیا تھا۔

اختتامِ ہفتہ اسرائیل پر ایران کے حملے اور غزہ، لبنان، یمن اور عراق میں عسکریت پسند گروپوں کی مالی امداد کے، خطے اور اس سے باہر، دور رس اقتصادی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ یہ بات منگل کے روز امریکی وزیرِ خزانہ نے واشنگٹن میں کہی ہے۔

جینٹ ییلن نے کہا کہ محکمہ خزانہ "ایرانی حکومت کی بدنیتی اور عدم استحکام پیدا کرنےکی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے، پابندیوں کا اپنا اختیار استعمال کرنے کے لیے اتحادیوں کے ساتھ کام کرنے سے دریغ نہیں کرے گا۔"

ییلن اس ہفتے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور ورلڈ بینک کی موسم بہار کی میٹنگوں کے درمیان واشنگٹن ڈی سی میں اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔

امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن 16 اپریل 2024 کو واشنگٹن ڈی سی میں محکمہ خزانہ میں آئی ایم ایف-ورلڈ بینک گروپ کی موسم بہار کی میٹنگوں کے دوران ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن 16 اپریل 2024 کو واشنگٹن ڈی سی میں محکمہ خزانہ میں آئی ایم ایف-ورلڈ بینک گروپ کی موسم بہار کی میٹنگوں کے دوران ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

امریکہ، ایران کو اپنے پراکسیز اور عالمی اقتصادی نظام سے الگ تھلگ کرنے کے لیے طویل عرصے سے پابندیوں کا استعمال کرتا رہا ہے۔

ہفتے کے روز ایران کا حملہ یکم اپریل کو دمشق میں اس کے قونصل خانے پر ہونے والےاس مہلک حملے کا انتقام تھا، جس کے لیے تہران نے اسرائیل کو مورد الزام ٹھرایا ہے۔

اس حملے میں ایران نے 300 سے زیادہ ڈرون اور میزائل داغے تھےجن کے بارے میں اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ زیادہ تر کو مار گرایا گیا اور اس کے نتیجے میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔

یہ ایران کا اپنی سرزمین سے اسرائیل پر پہلا حملہ تھا۔ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان بین الاقوامی برادری کی جانب سے تنازعے کو وسیع تر کرنے سے گریز کی اپیلیں کی جارہی ہیں۔

ییلن نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاروں کے تشدد سے نمٹنے کے لیے بھی پابندیاں استعمال کر رہا ہے۔

اپنی تقریر میں، ییلن نے غزہ میں فلسطینیوں کے مصائب کے خاتمے کے لیے فوری کارروائی کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ حماس پر اقتصادی دباؤ کو غزہ کے بے گھر لوگوں کے لیے امداد میں رکاوٹ کی وجہ نہیں بننا چاہیے جو قحط کے دہانے پر ہیں۔

فلسطینی خواتین اور بچے، امدا کے انتظار میں۔اے پی فوٹو
فلسطینی خواتین اور بچے، امدا کے انتظار میں۔اے پی فوٹو

ییلن نے کہا، "ان اجلاسوں میں ہم سب پر فرض ہے کہ ہم ان کے مصائب کو ختم کرنے کے لیےہر ممکن کوشش کریں۔"

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ جانے والی امداد کو غیر قانونی طور پر روکا ہے۔

7 اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا، جس میں اسرائیل کے مطابق1,200 افراد ہلاک اور 250 کے قریب یرغمال بنائے گئے تھے۔

اس کے بعد سے، حماس کے زیر کنٹرول وزارت صحت کے مطابق، غزہ پر اسرائیلی حملے میں 33,000 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔

اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات ایجنسی فرانس پریس اور رائٹرزسے لیا گیا ہے

فورم

XS
SM
MD
LG