یمن کے سکیورٹی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ فوجی وردی میں ملبوس مسلح افراد نے ہفتے کوجنوبی شہر عدن میں ملک کی انٹیلی جنس سروسز کے دفاتر پر حملہ کیا۔
عہدے داروں نے بتایا ہے کہ رائفلوں اور راکٹ سے داغے جانے والے دستی بموں سے لیس مسلح لوگ تشدد کے ذریعے انٹیلی جنس کے ایک مقامی مرکز اور قیدیوں کو حراست میں رکھنے والی تنصیب میں داخل ہوئے۔
یمن کی سرکاری صبا نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ حملے میں سات سکیورٹی عہدے دار، تین خواتین اور ایک بچہ ہلاک ہوا۔ اِس سے پیشتر، اہل کاروں نے ہلاک ہونے والوں کی تعداد زیادہ بتائی تھی۔
یمنی عہدے داروں نے کہا ہے کہ اُن کے خیال میں مسلح افراد القاعدہ سے وابستہ ہیں۔
گذشتہ سال25دسمبر کو کرسمس کے دِن جزیرہ نما عربستان میں القاعدہ کی ایک مقامی شاخ نے امریکہ جانے والی پرواز کو بم سے اُڑانے کی ناکام کو شش کی ذمہ داری قبول کی تھی، جس کے بعد سے یمن نے القاعدہ کے خلاف کارروائی تیز کر دی ہے۔