رسائی کے لنکس

یمن: خودکش بم حملوں میں 26 افراد ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سکیورٹی فورسز اور مقامی لوگوں کے مطابق یہ دھماکے جمعہ کو یمن کے شہر عدن میں ہوئے جن میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ شدت پسند تنظیم ’داعش‘ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

یمن میں سکیورٹی چوکیوں پر تین خودکش بم حملوں میں کم از کم 26 افراد ہلاک ہو گئے۔

سکیورٹی فورسز اور مقامی لوگوں کے مطابق یہ دھماکے جمعہ کو یمن کے شہر عدن میں ہوئے جن میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

شدت پسند تنظیم ’داعش‘ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

یہ خودکش بم حملے ایسے وقت ہوئے جب سعودی زیر قیادت قائم اتحاد کی یمن میں کارروائیوں کو ایک سال مکمل ہو گیا ہے۔

پہلا دھماکا برکیہ کے علاقے میں ہوا جہاں بارود ایک ایمبولینس گاڑی میں لادا گیا تھا اور ایک فوجی چوکی کے قریب اس میں دھماکے سے 14 اہلکار اور ایک شہری ہلاک ہوا۔

دوسرے دو دھماکے سعودی قیادت میں قائم اتحادی فوج کے زیر استعمال اڈے کی جانب جانے والی شاہراہ پر قائم چوکیوں کے قریب ہوئے۔ ان خودکش دھماکوں میں 12 افراد ہلاک ہوئے لیکن یہ واضح نہیں کہ اُن میں اتحادی افواج کا کوئی اہلکار شامل ہے یا نہیں۔

عدن میں مقامی حکومت کے ایک ترجمان نذیر انور نے بتایا کہ خودکش حملہ آور اتحادی افواج کے اڈے کو نشانہ بنانا چاہتے تھے لیکن اُن کے بقول مقامی محافظوں نے اُنھیں وہاں تک پہنچنے سے روکا۔

سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد نے ایک سال قبل اُس وقت یمن میں کارروائیاں شروع کیں، جب یمن کی حکومت کے خلاف حوثی باغیوں اور سابق صدر علی عبدالصالح کے حامیوں نے اپنی کارروائیاں تیز کرتے ہوئے ملک کے مرکزی شہروں کا کنٹرول سنھبال لیا اور صدر ہادی کو پناہ کے لیے سعودی عرب جانا پڑا۔

رواں ہفتے ہی یمن کے لیے اقوامِ متحدہ کے خصوصی ایلچی نے اعلان کیا تھا کہ تنازع کے تمام فریقین آئندہ ماہ جنگ بندی اور امن مذاکرات کے آغاز پر آمادہ ہو گئے ہیں۔

یمن میں گزشتہ سال مارچ میں سعودی عرب کی قیادت میں قائم اتحادی افواج کی کارروائیوں کے بعد اب تک چھ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

سعودی اتحاد یمن کے صدر منصور ہادی کی حمایت میں تنازع کا فریق بنا تھا جو ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کی پیش قدمی کے باعث ریاض میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے تھے۔

XS
SM
MD
LG