یمنی حکام نے کہا ہے کہ پیر کو دارالحکومت صنعا کے نواح میں ایک کارروائی کے دوران مبینہ طور پر القاعدہ سے تعلق رکھنے والے دوعسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا گیا ہے ۔
مقامی حکام کا ماننا ہے کہ یہ مشتبہ عسکریت پسند ملک میں امریکی سفارتخانے اور دیگر غیر ملکی سفارتی مشنوں کو تباہ کرنے کی دھمکیاں دینے میں ملوث رہے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ اوربرطانیہ نے اتوا ر کے روز یمن میں اپنے سفارت خانے بند کردیے تھےاور یہ اقدام یمن میں القاعدہ نیٹ ورک کی ایک مقامی شاخ سے درپیش دہشت گرد حملوں کے خطرات کے بعد کیا گیا۔
انسداد دہشت گردی کے بارے میں امریکی صدر باراک اوباما کے مشیر جان برینن نے سی این این کو بتایا ہے کہ یمن میں امریکی سفارت خانے کو بند کردیا گیا ہے ، کیوں کہ شواہد ملے ہیں کہ القاعدہ ممکنہ طور پر یمن کے دارالحکومت صنعا میں ا مریکی سفارت خانے کی عمارت کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بند کر رہی ہے ۔
سفارت خانے کا کہنا ہے کہ یہ خطرات جزیرہ نما عرب میں القاعدہ کے گروپ کی جانب سے لاحق ہیں جس کا تعلق کرسمس کے دن امریکہ جانے والے مسافر طیارے پر ہونے والے ناکام حملے کے ساتھ تھا۔ یمن میں امریکی سفارت خانے کی عمارت 2008ء میں القاعدہ کے حملے کا ہدف بنی تھی جب سفارت خانے کے داخلی دروازے کے باہر دو کار بم دھماکے ہوئے تھے اور مسلح افراد نے سکیورٹی کے ضوابط کو توڑنے کی کوشش کی تھی۔
حملہ آوروں اور یمنی فوجیوں کے درمیان ہونے والی فائرنگ کے دوران 16 افراد ہلاک ہوئے تھے۔