رسائی کے لنکس

صدر زرداری کا دورہ ترکی


Члени Загальноіндійської демократичної організації студентів (DSO) вийшли на мітинг проти групового зґвалтування молодої жінки в автобусі у Нью-Делі.
Члени Загальноіндійської демократичної організації студентів (DSO) вийшли на мітинг проти групового зґвалтування молодої жінки в автобусі у Нью-Делі.

صدر آصف علی زرداری اقتصادی تعاون تنظیم ”ای سی او“کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ترکی پہنچے ہیں ۔

سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق صدر زرداری اس اجلاس کے موقع پر ترکی ، ایران ، افغانستان اور تاجکستان کے صدور کے ساتھ الگ الگ ملاقاتیں بھی کریں گے۔

ای سی او اجلاس میں رکن ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ پرتوجہ مرکوز رہے گی ۔ اے پی پی کے مطابق پاکستان اور ترکی کے درمیان گذشتہ برس دوطرفہ تجارت کا حجم 78کروڑ ڈالر سے کچھ زائد تھالیکن 2010ء میں دونوں ممالک کے درمیان ایک ارب ڈالر کی تجارت ہوئی جسے 2012ء تک دو ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

علاقائی تعاون کی تنظیم ”ا ی سی او“1985 میں قائم ہوئی تھی اور اس کے بانی اراکان میں پاکستان ، ایران اور ترکی تھے ۔ لیکن اب افغانستان، آذربائیجان ، تاجکستان، ترکمانستان، قازکستان، کرغزستان اور ازبکستان بھی اس کے رکن ہیں۔

ترکی میں پاکستان کے سفیر طارق عزیز الدین نے کہا ہے کہ علاقائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے بعد 24دسمبر کو پاکستان ، افغانستان اور ترکی کا سہ فریقی سربراہی اجلاس بھی منعقد ہوگا جس میں خطے میں سلامتی کی صورت حال، افغانستان میں قیام امن اور دہشت گردی سے جڑے معاملات اور منشیات کی سمگلنگ سے نمٹنے ایسے مسائل زیر غو ر آئیں گے۔

XS
SM
MD
LG