شمالی کوریا کی جانب سے دیگر ممالک کو جوہری مواد کی فراہمی کا انکشاف

شمالی کوریا کی جانب سے دیگر ممالک کو جوہری مواد کی فراہمی کا انکشاف

اقوامِ متحدہ نے الزام عائد کیا ہے کہ شمالی کوریا ایران، شام اور برما کو ممنوعہ جوہری ہتھیاروں اور بیلسٹک میزائلوں میں استعمال ہونے والے آلات فراہم کررہا ہے۔

مذکورہ الزام اقوامِ متحدہ کے ماہرین کی مرتب کردہ ایک رپورٹ میں سامنے آیا ہے جسے رواں ہفتے جاری کیا گیا۔ عالمی ادارے سے منسلک سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ مذکورہ رپورٹ چھ ماہ قبل تیار کی گئی تھی تاہم شمالی کوریا کے اہم حلیف چین کی مداخلت پر اس کی اشاعت روک دی گئی تھی۔

رپورٹ میں شمالی کوریا کی جانب سے جوہری اور میزائل ٹیکنالوجی اور آلات کی منتقلی روکنے کیلئے عالمی برادری سے اقدامات اٹھانے کا کہا گیا ہے۔ رپورٹ میں پیانگ یانگ انتظامیہ کی جانب سے دیگر ممالک کو ممنوعہ آلات اور ٹیکنالوجی کی ترسیل کے معاملے کی تحقیقات کرانے پر بھی زور دیا گیا ہے۔

اقوامِ متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پیانگ یانگ کی جانب سے ممنوعہ آلات کی تجارت اور ترسیل کو عالمی برادری کی نگاہوں سے پوشیدہ رکھنے کیلئے سمندر پار موجود اداروں کی آڑ میں نقد رقم اور اشیاء کے بدلے اشیاء کے تبادلے جیسے کئی دیگر طریقے استعمال کیے گئے تھے۔

چین اور شمالی کوریا کی جانب سے رپورٹ کی اشاعت پر تاحال کسی ردِ عمل کا اظہار نہیں کیا گیا۔

واضح رہے کہ شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں کی مزید تیاری سے باز رکھنے کیلئے کیے جانے والے چھ ملکی مذاکرات اپریل 2009 سے تعطل کا شکار ہیں۔ مذاکرات کا مقصد پیانگ یانگ انتظامیہ کو جوہری ہتھیاروں کا پروگرام ترک کرنے کے بدلے سفارتی اور معاشی رعایتیں فراہم کرنا ہے۔ چھ ملکی مذاکرات میں شمالی کوریا کے ساتھ امریکہ، چین، جاپان، روس اور جنوبی کوریا شریک رہے ہیں۔