امریکہ چین سیاسی و معاشی امور پر بات چیت

طرفین نے اِن شعبوں پر کھل کر بات کی، اور اِن کے بارے میں اتفاق و نا اتفاق کو تلاش کیا: ہلری کلنٹن
امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے بدھ کے روز بیجنگ میں چینی صدر ہو جِن تاؤ سے ملاقات کی جس دوران امریکہ چین معاشی اور سیاسی تعلقات کو مضبوط کرنے کے طریقوں پر غور کیا گیا۔

ہلری کلنٹن نے کہا کہ طرفین نے اِن شعبوں پر کھل کر بات چیت کی، اور اِن کے بارے میں اتفاق و نااتفاق کو تلاش کیا۔

صدر ہو نے اِس امید کا اظہار کیا کہ امریکہ تجارت کو بے جاتحفظ نہیں دے گا، چین کو برآمد ہونے والی تیکنالونی پر عائد پابندیاں اٹھا لی جائیں گی اور ایسےچینی ادارے جو امریکہ میں سرمایہ کاری کریں اُن کے ساتھ مسابقت کو منصفانہ بنایا جائے گا۔

اس سے قبل بدھ ہی کو ہلری کلنٹن نے اپنے چینی ہم منصب یانگ جے چی کےساتھ وسیع تر عالمی امورپر بات چیت کے بعد ایک مشترکہ اخباری کانفرنس سےخطاب کیا۔

اُنھوں نے کہا کہ یہ بات ڈھکی چھپی نہیں رہی کہ شام کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے تجویز کردہ اقدامات پر عمل درآمد کو روکنے پر امریکہ چین اور روس سے مایوس ہے۔


امریکہ شام کےصدر بشار الاسد کی طرف سے اقتدار سے دستبردار ہونے کے مطالبے پر زور دیتا رہا ہے۔ اٹھارہ ماہ سے جاری بغاوت کے دوران اُن کی حکومت باغیوں سے لڑتی رہی ہےجس تنازع میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

یانگ نے کہا کہ چین شام میں بیرونی مداخلت کا مخالف ہے اور معاملے کو حل خود شام کے عوام کی طرف سےسامنے آنا چاہیئے۔

چین کا دو روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد ہلری کلنٹن مشرقی تیمور کے لیے روانہ ہوئیں، جو اُن کے ایشیا پیسیفک خطے کے چھ ملکی دورے کی اگلی منزل ہوگی۔