مصر نے غزہ کے ساتھ سرحد عارضی طور پر کھول دی

فائل

مصری حکام نے غزہ سے متصل علاقےمیں مسلح افراد کے حملے میں اپنے 33 فوجیوں کی ہلاکت کے بعد رواں سال 25 اکتوبر کو یہ سرحدی راستہ بند کردیا تھا۔

مصر نے لگ بھگ دو ماہ کی بندش کے بعد اسرائیلی محاصرے کا شکار فلسطینی علاقے غزہ کے ساتھ اپنی سرحد عارضی طور پر کھول دی ہے۔

فلسطینی حکام کے مطابق مصر نے اتوار کو رفح کی سرحدی گزرگاہ کھول دی ہے جس کے بعد علاج کی غرض سے مصر جانے والے غزہ کے باشندوں کے سرحد پار کرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

غزہ پر حکمران فلسطینی مزاحمتی تنظیم 'حماس' کی جانب سے نامزد سرحدی گزرگاہوں کے ڈائریکٹر ماہر ابو الصباح نے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بتایا ہے کہ رفح کراسنگ دو روز کے لیے کھولی گئی ہے جس کے دوران غزہ کے انتہائی بیمار ایسے باشندوں کو سرحد پار کرکے مصر جانے کی اجازت دی جارہی ہے جنہیں فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سرحدی راستہ کھلنے کے نتیجے میں غیر ملکی شہریوں اور طلبہ کو بھی غزہ سے نکلنے اور واپس آنے کی سہولت دستیاب ہوگی۔

خیال رہے کہ رفح کراسنگ مصر اور غزہ کے درمیان واحد مرکزی سرحدی گزرگاہ ہے جو اسرائیلی محاصرے کا شکار غزہ کے 18 لاکھ شہریوں کے بیرونی دنیا سے رابطے کا بھی واحد ذریعہ ہے۔

مصری حکام نے غزہ سے متصل علاقے صحرائے سینا میں مسلح افراد کے حملے میں اپنے 33 فوجیوں کی ہلاکت کے بعد رواں سال 25 اکتوبر کو یہ سرحدی راستہ بند کردیا تھا۔

بندش کے بعد سے مصری حکام نے صرف دو بار رفح کراسنگ کھولی ہے جس کے دوران ان ہزاروں فلسطینیوں کو واپس غزہ جانے کی اجازت دی گئی تھی جو سرحد کی اچانک بندش کے باعث مصر اور دیگر ملکوں میں پھنس گئے تھے۔

تاہم اتوار کو مصری حکام نے دو ماہ کے تعطل کے بعد پہلی بار غزہ کے باشندوں اور وہاں پھنسے غیر ملکیوں کو رفح کے ذریعے مصر آنے کی اجازت دی ہے۔

ایک مصری اہلکار نے 'رائٹرز' کو بتایا ہے کہ "امن و امان سے متعلق خدشات" کے باعث تاحال سرحدی راستے کو مستقل کھولنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔