افغانستان : امریکی فوجیوں سے وزیر دفاع گیٹس کا خطاب

امریکی وزیرِ دفاع رابرٹ گیٹس نے جنوبی افغانستان میں امریکہ کے اگلے محاذ کے اُس فوجی یونٹ کے ارکان سے ملاقات کی ہے ، جسے پچھلے سال طالبان کے خلاف لڑائیوں میں بھاری جانی نقصان اُٹھانا پڑا تھا۔

اس وقت جبکہ امریکی فوجیں قندھار پر مکمل کنٹرول کے لیے ایک بڑی کارروائى شروع کرنے کی تیاری کررہی ہیں، وزیرِ دفاع نے فوجیوں سے کہا کہ وہ جلد ہی جنگ کے ایک ” فیصلہ کُن مرحلے“ کا حصّہ ہوں گے۔ قندھار، طالبان کے اثرو نفوذ کے حامل جنوبی افغانستان میں سب سے بڑا شہر ہے۔

گیٹس نے قندھار شہر سے کوئى 50 کلو میٹر شمال میں ایک اگلی چوکی پر فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے اگلے محاذ کے امریکی بریگیڈ کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔پچھلے سال اس بریگیڈ کی تعیناتی کے بعد سے اس کے 22 فوجی جنگ میں کام آئے ہیں اور 62 زخمی ہوئے ہیں۔

وزیرِ دفاع گیٹس نے فوجیوں سے کہا کہ اس سال جب امریکی فوجیں قندھار کے صوبے میں طالبان کے خلاف متوقع حملہ شروع کریں گی تو وہ ” نیزے کی انی“ کی مانند ہوں گے۔

امریکی وزیرِ دفاع نے اُن امریکی اور برطانوی جرنیلوں سے بھی ملاقات کی جو برابر کے صوبے ہلمند میں طالبان جنگجوؤں کے خلاف ایک بڑی کارروائى کی راہنمائى کررہے ہیں۔

گیٹس نے پیر کے روز کابل میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے جنوب کے شہر مارجہ کو طالبان سے واپس چھین لینے کے علاوہ نیٹو کی دوسری حالیہ کامیابیوں کی تعریف کی۔ لیکن ساتھ ہی انہوں نے خبر دار کیا کہ افغان فوج اور بین الاقوامی فوجوں کو افغانستان میں آگے چل کر زیادہ سخت لڑائیوں سے پالا پڑے گے۔

اسی دوران، کابل میں افغان حکام نے موٹر گاڑیوں کی کھڑکیوں کے لیے گہرے رنگ دار شیشوں کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے۔

وزارتِ داخلہ نے کہا ہے کہ اس پابندی پر جمعرات سے عمل درآمد شروع ہوجائے گا اور اس کا مقصدموٹر گاڑیوں کی جانچ پڑتال کے کام میں آسانی پیدا کرناہے ۔وزارتِ داخلہ کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ اس ضابطے کا اطلاق تمام موٹر گاڑیوں پر ہوگا اور سفارت کاروں یا حکومت کی موٹر گاڑیوں کے لیے کوئى استثنیٰ نہیں ہوگا۔