افریقی خاتون فیفا کی سیکرٹری جنرل نامزد

فاطمہ سامبا دیوف سمورا

اقوام متحدہ میں کام کرنے کا وسیع تجربہ رکھنے والی فاطمہ کے پاس اس سے قبل کھیل کا کوئی تجربہ نہیں۔

فٹبال کی عالمی تنظیم "فیفا" نے سینیگال سے تعلق رکھنے والی فاطمہ سامبا دیوف سمورا کو اپنا سیکرٹری جنرل نامزد کیا ہے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ کسی خاتون اور غیر یورپی شہری کو اس عہدے کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ میں کام کرنے کا وسیع تجربہ رکھنے والی فاطمہ کے پاس اس سے قبل کھیل کا کوئی تجربہ نہیں۔

مگر فیفا کے صدر گیانی انفنٹینو کو امید ہے کہ ان کی تقرری سے فٹ بال کی عالمی تنظیم کو وسیع پیمانے پر بدعنوانی، رشوت اور مالی بدانتظامی کے انکشافات سامنے آنے کے بعد اپنی ساکھ اور لوگوں کا اعتماد بحال کرنے میں مدد ملے گی۔

صدر گیانی نے کہا کہ ’’وہ ٹیمیں بنانے اور ان کی قیادت کرنے اور تنظیموں کی کارکردگی بہتر بنانے کی مسلمہ صلاحیت رکھتی ہیں۔ اور اہم بات یہ ہے کہ وہ یہ سمجھتی ہیں کہ شفافیت اور احتساب کسی بھی اچھی طرح چلائی جانے والی اور ذمہ دار تنظیم کے لیے بہت ضروری ہے۔‘‘

فاطمہ اپنا عہدہ ایک خود مختار ریویو کمیٹی کی طرف سے اہلیت کی جانچ پڑتال کے بعد وسط جولائی میں سنبھالیں گی۔

فیفا کے سابق سیکرٹری جنرل فرانس سے تعلق رکھنے والے جیروم والک کو ورلڈ کپ کی ٹکٹوں کی فروخت اور ٹیلی وژن معاہدوں میں مالی بے ضابطگیوں کے الزام میں جنوری میں برطرف کرتے ہوئے بارہ سال کے لیے پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

تنظیم میں وسیع پیمانے پر بدعنوانی کے الزامات پر تحقیقات شروع ہونے کے بعد اٹھارہ سال سے فیفا کے صدر رہنے والے سیپ بلیٹر نے استعفیٰ دے دیا تھا۔

بعد ازاں کھیل کے حکام نے ان کی فٹ بال سے متعلق سرگرمیوں میں شرکت پر چھ سال کے لیے پابندی عائد کر دی تھی۔

فیفا کی طرف سے بدعنوانی کی روک تھام کے لیے کی گئی اصلاحات نافذ ہونے کے بعد پہلی مرتبہ تنظیم کے حکام میکسیکو میں ایک اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔

یہ اصلاحات تنظیم میں بدعنوانی کا سکینڈل سامنے آنے کے بعد کی گئیں جس میں اس سے وابستہ 42 حکام اور تنظیموں پر امریکہ کی طرف سے فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

فیفا کانگریس نے کوسوو اور جبرالٹر کو بھی رکنیت دینے کا فیصلہ کیا ہے جس سے فیفا کے ارکان کی کل تعداد 211 ہو گئی ہے۔