امریکہ چین تجارتی تنازع میں نقصان امریکی صارفین کا

  • قمر عباس جعفری

چین کے مشرقی صوبے جیانگ سو کی بندرگاہ پر ایک ٹرک سے کنٹینر بحری جہاز پر لادے جا رہے ہیں۔ جولائی 2018

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ وہ چین کی 267 ارب ڈالر مالیت کی مزید درآمدی اشیا پر محصولات لگا دیں گے جس کے بعد عملی طور پر چین سے درآمد کی جانے والی ہر چیز ٹیکسوں کے دائرے میں آجائے گی۔

یہ اضافی محصولات، ان 50 ارب ڈالر کی چینی درآمدات کے علاوہ ہیں جن پر پہلے ہی اضافی ٹیکس لگائے جا چکے ہیں جب کہ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ مزید 200 ارب ڈالر کی اشیا کو جلد درآمدی ٹیکس کے دائرے میں لایا جا رہا ہے۔

دوسری جانب چین نے بھی یہ دھمکی دی ہے کہ اگر امریکہ نے نئے ٹیکس لگائے تو جواباً مساوی مالیت کے ٹیکس لگا دیے جائیں گے۔

امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی تنازعات اور ایک دوسرے کے خلاف مزید محصولات عائد کرنے کی دھمکیوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر امریکہ نے چین سے درآمدات پر مزید محصولات لگائے تو وہاں سے آنے والی تقریباً ہر چیز اضافی محصولات کے دائرے میں آ جائے گی۔ اور آخر کار اس کا نقصان امریکی صارفین کو بھی ہوگا۔

وائس آف امریکہ کے پروگرام جہاں رنگ میں کیٹو انسٹی ٹیوٹ کی سحر خان اور شکاگو یونیورسٹی کے ظفر بخاری سے ہمارے ساتھی قمر عباس جعفری نے گفتگو کی۔ سحر خان کا کہنا تھا۔۔۔۔

Your browser doesn’t support HTML5

امریکہ اور چین کے درمیان تجارت کا تنازع