کراچی میں سیاچن کے برفانی مناظر

اسٹیج ڈرامے میں سیاچن کی زندگی اور ان سے جڑے پہلو دکھائے گئے ہیں۔

انور مقصود نے ایک سخت عنوان کو ہلکے پھلکے ڈرامے کا انداز دیا ہے۔

سیاچن محاذ پر رہنے والے فوجی جوان اپنے اہل خانہ کو خطوط ارسال کرتے ہیں، جن جذبات کی مثالی عکاسی کی گئی ہے۔

کراچی کے اسٹیج ڈرامہ میں کرداروں نے مشکل ترین فوجی فرائض کی ادائیگی کو خوبی کے ساتھ پیش کیا ہے۔

انور مقصود کا اسٹیج ڈرامہ سیاچن کی زندگی کے اتار چڑھاؤ اور جنگی محاذ پر مبنی ہے۔

نوے منٹ کے تھیٹر ڈرامے میں انور مقصود نے سیاچن کی زندگی، جنگی محاذ اور ان سے جڑے انسانی جذبات کو ماہرانہ انداز میں پیش کیا ہے۔

ڈرامے کا پہلا روز ہاؤس فل رہا۔

انور مقصود کا کہنا ہے کہ سیاچن عنوان سے متعلق اسٹیج ڈرامے کو تحریر کرنا ایک مشکل ترین مرحلہ تھا۔

محاذ پر جانے والے سپاہیوں کے اہل خانہ کے جذبات اور عام زندگی سے متعلق پہلو۔

ڈرامہ فرائض انجام دینے والے فوجیوں سے جڑے ان کے اہل خانہ کے جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔

انور مقصود نے ایک سخت عنوان کو ہلکے پھلکے انداز اور مزاح کے ساتھ عوام کے لئے پیش کیا ہے۔

یہ ڈرامہ کراچی کے آرٹس کونسل آڈیٹوریم میں پیش کیا جا رہا ہے۔

سیاچن ڈرامے کے لئے اسٹیج پر خصوصی تھری ڈی سیٹ لگایا گیا ہے۔

ڈرامے کا مقصد عام آدمی کو سیاچن بارڈر کی سخت زندگی کے بارے میں بتانا ہے۔

معروف مصنف انور مقصود نے سیاچن بارٰڈر پر ایک اسٹیج ڈرامہ پیش کیا۔ یہ ڈرامہ پاکستان کے جنگی محاذ سیاچن کی زندگی کو نمایاں کرتا ہے، جہاں موجود پاکستانی فوجی جوانوں کی زندگی اور مشکلات کو دکھایا گیا ہے۔ ساتھ ہی ڈرامہ ان سے جڑے ان کے اہل خانہ کے جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔ انور مقصود نے سخت عنوان کو ہلکے پھلکے انداز اور مزاح کے ساتھ عوام کے لئے پیش کیا ہے، جسے کراچی کے آرٹس کونسل آڈیٹوریم میں پیش کیا گیا ہے