شعیب شیخ سمیت 23 ملزمان کو 7 سال قید کی سزا

ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں شعیب شیخ سمیت 23 ملزمان کو 7 سال قید کی سزا سنادی گئی ہے۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں فیصلہ سنا دیا ہے، جس میں شعیب شیخ سمیت 23 ملزمان کو 7 سال قید کی سزا ہوئی ہے جب کہ عائشہ شعیب شیخ سمیت 3 ملزمان کو بری کردیا گیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں شعیب شیخ سمیت تمام ملزمان کو مجموعی طور پر 20 سال قید کی سزا سنائی۔ شعیب شیخ اور دیگر ملزمان پر دفعہ 471 کے تحت 7 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا بھی سنائی گئی۔

دفعہ 468 کے تحت 7 سال قید اور 5 لاکھ روپے جب کہ دفعہ 420 کے تحت 3 سال قید اور 2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گی ہے۔مجموعی طور پر تمام ملزمان کو 23 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے،

عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ تمام سزاؤں کا اطلاق ایک ساتھ ہوگا جب کہ ملزمان کو منی لانڈرنگ اور الیکٹرانک کرائم کے الزامات سے بری قرار دیا گیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیشن جج ممتاز حسین کو دوبارہ مقدمہ سننے کا حکم دیا تھا جس کے بعد شعیب شیخ پر جعلی ڈگری کے تمام الزامات ثابت ہوگئے جبکہ کیس میں سابق جج پرویز القادر میمن نے رشوت لے کر شعیب شیخ کو بری کر دیا تھا۔

ایگزیکٹ جعلی ڈگری اسکینڈل ملکی تاریخ کا ایک بڑا اسکینڈل تھا جس میں بیرون ممالک پاکستان سے بڑی تعداد میں ڈگریاں فروخت کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

ایگزیکٹ نامی کمپنی نے پاکستان میں بول کے نام سے ایک نیا ٹی وی چینل کھولنے کا اعلان کیا تھا جہاں بھاری تنخواہوں پر ہزاروں ملازمین کو رکھا گیا۔ لیکن بعدازاں جعلی ڈگری اسکینڈل سامنے آنے پر بول ٹی وی کا آغاز تو کردیا گیا، لیکن ادارے کو ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنا خاصا مشکل ثابت ہو رہا ہے اور اسی ادارہ کے سابق ملازمین کی طرف سے سپریم کورٹ میں پرانی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے دی گئی درخواست پر عدالت نے 10 کروڑ روپے جمع کروانے کا حکم دیا تھا جس پر جمعرات کے روز شعیب شیخ نے5 کروڑ روپے کے تین چیک عدالت میں جمع کروا دیے ہیں۔