چینی صدر دورہ امریکہ کے آخری مرحلے میں شکاگو پہنچ گئے

چینی صدر دورہ امریکہ کے آخری مرحلے میں شکاگو پہنچ گئے

چینی صدر اپنے چار روزہ دورہ امریکہ کے آخری مرحلے میں امریکی صدر براک اوباما کے آبائی شہر شکاگو پہنچے ہیں جہاں انہوں نے شہر کے عمائدین کی جانب سے دیے گئے ایک عشائیہ میں شرکت کی۔

چینی صدر ہوجن تاؤ جمعرات کی شب امریکہ کے تیسرے بڑے شہر شکاگو پہنچنے کے فوری بعد شہر کے مقامی سیاسی اور تجارتی رہنمائوں کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیے گئے ایک عشائیہ میں شریک ہوئے۔

عشائیہ کے شرکاء سے اپنے خطاب کے دوران چینی صدر نے شکاگو کو "ترقی اور نئے رجحانات کی روح سے بھرپور" ایک ایسا شہر قرار دیا جس نے امریکہ کو دنیا میں ایک طاقت کی حیثیت سے ابھرنے میں مدد فراہم کی ہے۔

عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے شکاگو کے میئر رچرڈ ڈیلے نے امید ظاہر کی کہ شکاگو اور چین اپنے تعلقات کو نئے سرے سے استوار کرینگے تاکہ ان سے آنے والی نسلیں بھی فائدہ اٹھا سکیں۔

واضح رہے کہ شکاگو اور اس کے گردو نواح میں کئی درجن چینی کمپنیوں نے سرمایہ کاری کررکھی ہے جبکہ امریکہ کے تیسرے بڑے شہر اور دنیا کی دوسری بڑی معیشت کا اعزاز رکھنے والے ملک کے درمیان خاصے قریبی ثقافتی رابطے موجود ہیں جن کا سہرا گزشتہ 22 سال سے شہر کے میئر کے عہدے پر فائز ڈیلے کو جاتا ہے۔

چینی صدر جمعہ کے روز شکاگو کے ایک مقامی ہائی اسکول کا دورہ کرینگے جہاں وہ چینی زبان و ثقافت کے ایک کورس میں شریک طلبہ کے ساتھ وقت گزاریں گے۔

اسکول کے دورے کے بعد چینی رہنما شہر کے نواح میں قائم آٹو پارٹس بنانے والی ایک چینی کمپنی کے پلانٹ کا دورہ کریں گے جہاں ان کی مقامی تاجر رہنمائوں سے ملاقات طے ہے۔

شکاگو آمد سے قبل چینی رہنما نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں خاصا مصروف وقت گزارا۔ چینی صدر اور ان کے امریکی ہم منصب کے درمیان بدھ کو ہونے والی ملاقات میں چین میں انسانی حقوق کی صورتِ حال ، معیشت اور باہمی تجارتی رابطوں کے فروغ ، شمالی کوریا سے تعلقات اور کئی دیگر حساس معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بعد ازاں امریکی صدر براک اوباما کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں چینی صدر ہوجن تائو نے اعتراف کیا کہ ان کے ملک کو انسانی حقوق کے حوالے سے اپنا ریکارڈ بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

شکاگو روانگی سے قبل چینی صدر نے واشنگٹن میں امریکہ کی بڑی کمپنیز کے سربراہان کے ایک وفد اور امریکی کانگریس کے دونوں ایوانوں کے رہنمائوں سے علیحدہ علیحدہ ملاقات بھی کی۔