چار بچوں کا قتل: ملزم 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

فائل

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بدھ کے روز چونیاں میں چار بچوں کے مبینہ قاتل کا 15 روزہ جسمانی ریمانڈ دے کر پولیس کے حوالے کر دیا۔

بدھ کو ملزم سہیل شہزاد کو عدالت میں پیش کیا گیا، جس میں تفتیشی اہلکار نے ملزم کی 30 روزہ تحویل کی استدعا کی۔

پیشی کے موقعے پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، اور ملزم کو عدالت میں منہ ڈھانپ کر پیش کیا گیا۔

چونیاں سے لاپتا ہونے والے بچوں کی عمریں 8 سے 12 سال کے درمیان تھیں جن کی گمشدگی کا سلسلہ رواں سال جون میں شروع ہوا تھا۔ لاپتا ہونے والا آخری بچہ 8 سالہ فیضان تھا جو 16 ستمبر کی رات کو لاپتا ہوا تھا۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ اُنہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد جرم چھپانے کے لیے قتل کر دیا گیا تھا۔

ملزم کی رحیم یار خان سے گرفتاری کے بعد منگل کے روز وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا تھا کہ ’’ملزم کی شناخت کا حکام کو 100 فی صد یقین ہے اور اس کی گرفتاری کے لیے تمام اداروں نے بہت محنت سے کام کیا‘‘۔

وزیر اعلیٰ کے مطابق، ملزم سہیل شہزاد کا ڈی این اے بچوں کے کپڑوں سے ملنے والے نمونوں سے میچ کر گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس مقدمے کی تحقیقات میں 1649 ریکارڈ یافتہ ملزمان کی جیو فینسنگ کی گئی اور 1543 افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ کیے گئے، جس سے معلوم ہوا کہ بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والا سیریل کلر سہیل شہزاد ہی ہے۔

اطلاعات کے مطابق، 27 سالہ ملزم رانا ٹاؤن کا رہائشی اور لاہور میں تندور پر روٹیاں لگانے کا کام کرتا تھا۔