کرپٹو کرنسی دہشت گردی کے لیے استعمال ہو سکتی ہے: ایف اے ٹی ایف

ڈیجیٹل کرنسی

ایف اے ٹی اے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ورچوئل کرنسیوں سے جرائم پیشہ افراد اور دہشت گردوں کو اپنے سرمائے کی منی لانڈرنگ کرنے یا غیرقانونی سرگرمیوں کے لیے نئے مواقع فراہم حاصل ہوتے ہیں۔

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے انتباہ کیا ہے کہ کرپٹو کرنسیاں (ڈیجیٹل کرنسی) دہشت گردوں کی مالی معاونت میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔

ایف اے ٹی ایف نے یہ رپورٹ جی 20 گروپ کی ان سفارشات کی روشنی میں مرتب کی ہے جو مارچ میں ہونے والی کانفرنس کے موقع پر گروپ کے وزرائے ماليات نے مرتب کیں تھیں۔ جس میں کہا گیا تھا کہ ڈیجیٹل کرنسیوں کو کس طرح روایتی مالیاتی قواعد کے تابع کیا جا سکتا ہے۔

پیرس میں قائم فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے حال ہی میں کہا ہے کہ ورچوئل اثاثوں میں، مثال کے طور پر کرپٹو کرنسیوں اور ان کی سروسز میں وغیرہ میں اپنے مفاد کے لیے مالیاتی اختراع اور اس حوالے سے کارکردگی بڑھانے کی بڑی صلاحیت ہے۔

ایف اے ٹی ایف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ورچوئل کرنسیوں سے جرائم پیشہ افراد اور دہشت گردوں کو اپنے سرمائے کی منی لانڈرنگ کرنے یا غیرقانونی سرگرمیوں کے لیے نئے مواقع فراہم حاصل ہوتے ہیں۔

وہ مجرموں اور دہشت گردوں کے لئے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے ان کی ناجائز آمدنی کو منتقل کرنے یا اپنی غیر قانونی سرگرمیوں کو مالیات فراہم کرنے کے طریقے بھی تخلیق کرتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تمام ملکوں کو فوری طور پر ورچوئل اثاثوں کے غلط استعمال کو روکنے کے لئے قانونی اور عملی اقدامات کرنے چاہیئں۔

مستقبل کی حکومتوں کے لئے ایک بڑا چیلنج یہ ہو گا کہ وہ دہشت گردوں کی مالی معاونت، ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ جیسے غیر قانونی کاموں کو روکنے کے لئے ورچوئل اثاثوں پر نظر رکھنے کے ساتھ ساتھ اسے مناسب طور پر کنٹرول بھی کر سکیں۔

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا قیام 1989 میں عمل میں آیا تھا جس کا مقصد بین الاقوامی مالیاتی نظام کو شفاف بنانا تھا اور رکن ممالک کو اس کے لئے قانون سازی کرنے اور ان قوانین کو اپنانے اور نافذ کر نے میں مشاورت فراہم کرنا تھا۔ ٹاسک فورس کا ایک اہم مقصد دہشتگردی کی مالی امداد اور منی لانڈرنگ کے خلاف قوانین بنانے میں رکن ممالک کی مدد کرنا بھی شامل تھا۔