ہیٹی پر واجب الادا قرض منسوخ کر دیا جائے: فرانس

فرانس نے قرض فراہم کرنے والے ملکوں کے پیرس کلب سے کہا ہے کہ وہ ہیٹی پر واجب الادا قرضوں کو منسوخ کرنے کے کام کی رفتار تیز کر دے۔

اقتصادی امور کے لیے فرانس کی وزیر کرسٹین لگاردے نے کہا ہے کہ انہوں نے ہیٹی پر واجب الادا تقریباً 70 کروڑ 80 ڈالر کے قرض کی تنسیخ کے لیے پیرس کلب کے دوسرے ارکان سے رابطہ قائم کیا ہے۔

ہیٹی پر اصل میں 80 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے قرضوں کا بوجھ تھا ۔لیکن لگاردے نے کہا ہے کہ منگل کے دن تباہ کُن زلزلے کے بعد سے اُس قرض میں سے تقریباً 60 لاکھ ڈالر کا قرض پہلے ہی منسوخ کر دیا گیا ہے۔

فرانس اُس پیرس کلب کا صدر ہے، جو جولائى میں ہیٹی پر واجب الادا بیشتر قرضوں کو منسوخ کرنے پر آمادہ ہو گیا تھا، جو کہ مغربی نصف کرہٴ ارض کا غریب ترین ملک ہے۔

پیرس کلب میں فرانس کے علاوہ امریکہ، برطانیہ، جاپان، روس، جرمنی اور 13 اور ملک شامل ہیں۔

جمعرات کے روز فرانس کے صدر نکولا سارکوزی نے ہیٹی کی تعمیرِ نو کے بارے میں کسی بین الاقوامی کانفرنس کا مطالبہ کیا تھا ۔ ہیٹی 1697 ء سے لے کر 1804 ء میں ملک کی آزادی تک فرانس کی نوآبادی تھا۔

فرانس نے ہنگامی امدادی سامان سےلدے کئى طیارے اور امدادی ٹیموں کو ہیٹی بھیجا ہے۔ مسٹر سار کوزی نے کہا ہے کہ وہ آنے والے ہفتوں میں ہیٹی کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

فرانس نے جمعرات کے روز یہ بھی کہا تھا کہ وہ ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم ہیٹی کے تارکین وطن کو واپس بھیجنے کی کارروائیوں کو معطل کر رہا ہے اور وہ زلزلے کے اُن متاثرین کے لیے، جنہیں ضرورت ہو گی، اپنی سرحدوں کو عارضی طور پر کھول دے گا۔